بیدر: ماہ نومبر میں ملک کی عظیم شخصیات کی یوم پیدائش کا دن پورے ملک میں نہایت عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے۔ ان میں ایک نمایاں نام مولانا ابوالکلام آزاد کا ہے۔ انجمن ڈگری کالج بیجاپور کے صدر شعبہ اردو ڈاکٹر علیم اللہ حسینی نے ملک کے عظیم مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کی شخصیت اور ان کی تعلیمی خدمات کے حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا عبدالکلام آزاد ایک علمی شخصیت کا نام ہے۔
علیم اللہ حسینی نے کہا کہ مولانا آزاد نے تعلیم کے شعبے میں جو ترقیاتی کام کیے ہیں ان منصوبوں پر آج بھی عمل کرتے ہوئے تعلیمی میدان میں نمایاں کام کیا جا رہا ہے۔ مولانا ابوالکلام آزاد ایک مفکر عالم دین، مفسر قرآن، صحافی، سلجھے ہوئے سیاستدان اور سچے وطن پرست مسلمان تھے۔ ڈاکٹر علیم اللہ حسینی نے کہا کہ مولانا آزاد نے جب وزیر تعلیم کے عہدے کا جائزہ لیا تو مولانا نے کہا کہ غلامی کے سفر سے آزادی کا سفر ہم اس وقت طے کر سکتے ہیں جب ہم تعلیم سے پوری طرح آراستہ ہو۔
علیم اللہ حسین نے کہا کہ مولانا آزاد ملک کی قومی یکجہتی اور اتحاد پر زور دیا تھا۔ مولانا آزاد کے نظریہ تعلیم یہ تھا کہ ملک کے تمام مذاہب کے ماننے والوں کی ترقی کا واحد راستہ تعلیم کو حاصل کرنا تھا، جدید تعلیم کو حاصل کرنا ہو یا تعلیمی میدان میں آگے آنا ہو تو ملک میں اتحاد بہت ضروری ہے۔ ڈاکٹر علیم اللہ حسینی نے مزید کہا کہ مولانا آزاد جدید تعلیم میں مغربی تعلیم سے کبھی نہیں روکا، مولانا نے مغربی تہذیب سے روکا تھا۔ ڈاکٹر سید علیم اللہ حسینی نے مولانا ابوالکلام ازاد کی جانب سے شعبہ تعلیم کے تحت کیے گئے کارناموں پر تفصیل سے گفتگو کی۔
مزید پڑھیں: مولانا آزاد کے کردار کے لیے ٹام الٹر کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا
ڈاکٹر علیم اللہ حسینی نے مولانا الکلام آزاد کی صحافتی خدمات کے حوالے سے کہا کہ مولانا آزاد نے اخبارات کے ذریعے تحریک کے آزادی کے لیے جو خدمات کی ہیں ان سے ان کی صحافیت ذہانت کا پتہ چلتا ہے، ہندو مسلم کے اتحاد کے بانی مولانا آزاد کی اس ملک کے لیے جو خدمات و کارنامے ہیں وہ رہتی دنیا تک یاد کیے جائیں گے۔