بنگلور: ریاست کرناٹک میں تقریباً 80 لاکھ آبادی مسلمانوں کی ہے جو کہ ایک بڑا ووٹ بینک ہے اور اس کے حصول کے لیے نہ صرف کانگریس بلکہ جے ڈی ایس اور بی جے پی کی جانب سے بھی کوششیں زوروں پر ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ مسلم ووٹ بینک کانگریس کا ایک بڑا حصہ ہے اور کرناٹک میں اسی کو ووٹ دیتا آرہا ہے اور کانگریس کا بھی یہی ماننا ہے کہ مسلمان ہمیشہ سے ہی کانگریس کے ساتھ ہے۔ اس سلسلے میں جے ڈی ایس پارٹی کے صدر سی ایم ابراہیم نے کہا کہ پچھلے 2018 کے الیکشن میں مسلمانوں نے کانگریس کو ووٹ دیکر عقلمندی کا مظاہرہ نہیں کیا جب کہ وہ خود بھی کانگریس ہی سے جڑے ہوئے تھے۔ Exclusive Interview With CM Ibrahim
سی ایم ابراہیم نے بتایا کہ جے ڈی ایس کی جانب سے پنچ رتنہ یوجنا لائی گئی ہے جسے ملک بھر میں کسی سیاسی پارٹی نے نہیں بنایا اور عوام اس سے بہت متاثر ہے۔ واضح رہے کہ جے ڈی ایس کے ساتھ تلنگانہ کے وزیر اعلی کے سی آر کا ٹائپ اپ ہے کہ کرناٹک میں بسنے والی تیلگو زبان کے ووٹرس کو پارٹی کے قریب کیا جاسکے۔
سی ایم ابراہیم نے بتایا کہ بی جے پی کی یہ کوشش کہ وکالیگا کمیونٹی کے ووٹ کو کیمپے گوڑا اسٹیچیو کے ذریعے حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی، ایک دن کے خواب کے علاوہ کچھ نہیں چنانچہ وکالیگا ووٹ ازل سے جے ڈی ایس کے ساتھ رہا ہے ۔ Exclusive Interview With CM Ibrahim
سی ای ابراہیم نے کہا کہ آنے والے دنوں میں جے ڈی ایس و ملک بھر سے اور خصوصی طور پر جنوبی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ متحہد ہوکر مرکز سے نریندرہ مودی کی اقتدار والی بی جے پی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کی کوششیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : CM Ibrahim On Maharashtra Politics: 'اصل بغاوت تو عوام کی بغاوت ہوگی'