ای ٹی وی بھارت کے مضمون سے تقریبا 400 طلبہ کی حالت زار پر توجہ دی گئی۔ ای ٹی وی بھارت نے اُن طلبہ کی حالت زار پر روشنی ڈالی ہے جن کو انٹرنیٹ یا آن لائن کلاس تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ جس کا اثر یہ ہوا کہ مقامی نمائندوں نے سیل ٹاور کے قیام کا کام شروع کیا۔
کرناٹک کے کئی دیہاتوں میں سیل ٹاور یا انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔ تقریبا 400 طلباء آن لائن کلاسوں میں شرکت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
دیہاتوں میں طلبہ موبائل سگنل کنکٹنگ کےلیے قریبی جنگل کے ایک پہاڑی پر خیمے لگاکرآن لائن کلاس میں شریک ہونے کی سعی کررہے تھے۔ اور بارشوں میں وہ یہاں بھیگ رہے تھے۔ طلبہ نے تعلیم کے حصول میں پیش آرہی مشکلات کو بیان کرتے ہوئے یہاں ٹاور لگانے کا مطالبہ کیا۔
ای ٹی وی بھارت نے ان کی تلاش کو ایک مضمون کی شکل دی جس سےان کا مسئلہ حل ہوگیا۔
ای ٹی وی بھارت پر دکھائی گئی اس کہانی پر عوامی نمائندوں کا ردعمل سامنے آیا۔ اور جنوبی کرناٹک میں شیباجے گرام پنچایت سمیت پیرلا ، پسوڈی ، مایاردی ، پٹی مارو ، نیرانا ، بھنڈی ہول اور بڈادامکی دیہاتوں میں طلبا کی پریشانی کو ختم کرنے کا اقدام کیا گیا۔ اچھی بات یہ ہیکہ مقامی رکن اسمبلی کے حکم پر باندی ہولے علاقے میں ٹاور کی تعمیر کے لئے سائٹ الاٹ کردی گئی ہے۔ اور اس پر کام شروع ہوگیا۔
طلبہ نے اپنی پریشانی کو حکام اور عوامی نمائندوں تک پہنچانے کےلیے ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایوشمان بھارت آروگیہ کارڈ کے ضمن میں دو روزہ کیمپ