بیدر: الفرقان ایجوکیشن ٹرسٹ بسواکلیان کے صدر مجاہد پاشاہ قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے لڑکیوں میں اعلیٰ تعلیم کو لے کر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 1990 میں ملک کے بدلتے مزاج کو دیکھتے ہوئے ہم نے ذکریٰ پبلک گرلز ہائی اسکول کا قیام عمل میں لایا۔ اس کے علاوہ الفرقان ایجوکیشن ٹرسٹ بسواکلیان کے زیر تحت چلنے والے ادارے آئیڈیل ڈگری کالج، آئیڈیل پی یو کالج، آئیڈیل گلوبل اسکول، آئیڈیل پبلک اسکول، ذکریٰ آئی ٹی آئی جیسے ادارے بھی نہایت ہی کامیابی کے ساتھ چلایا جا رہے ہیں۔ بسواکلیان میں خاموشی کے ساتھ تعلیمی انقلاب لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ الحمدللہ ہم لوگ اس میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ہمارے ادارے میں علاقہ بسوا کلیان کے علاوہ اطراف واکناف کے بچے اس ادارے سے علم حاصل کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
مسلم ایجوکیشن اینڈ پروموشن سوسائٹی پر خصوصی
حجاب کے سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں حجاب کو لے کر کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن ہم نے شروع سے ہی ڈریس کوڈ کو اسکارف کا حصہ بنایا ہے۔ حجاب اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں کیا لڑکیوں کو رکاوٹ بن رہا ہے؟ اس سوال پر مجاہد پاشاہ قریشی نے کہا کہ حجاب کبھی بھی لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم و ترقی میں رکاوٹ نہیں بنا ہے۔ حجاب تو لڑکیوں اور خواتین کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ باحجاب خواتین و لڑکیوں نے اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہوئے مختلف شعبہ جات میں اپنی نمایاں خدمات انجام دیتی آ رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم ہمارا ضلع بیدر یا اس کے تعلقہ جات میں لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم یا پھر فنی تعلیم کا ذکر کریں تو یہاں پر تمام تر سہولیات موجود ہیں جہاں پر لڑکیاں تحفظ کے ساتھ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکتی ہیں۔ لڑکیوں کی فنی تعلیم کے سوال پر انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کو صرف ڈاکٹر ٹیچر ہی بنانا نہیں ہے اور بھی مختلف شعبے ہیں جس میں خواتین لڑکیاں اپنی خدمات انجام دے سکتی ہیں۔ لیکن لڑکیوں اور خواتین کو زائد ذمہ داریاں نہ ڈالتے ہوئے انہیں زندگی کے مختلف شعبہ جات میں آگے بڑھنے اور کامیاب ہونے کے مواقع فراہم کرنا چاہیے۔