مرحوم ڈاکٹر ممتاز احمد خان کے جنازے میں شہر کی کئی اہم شخصیات نے شرکت کی اور ان کے متعلق بتایا کہ ان کی رحلت سے نہ صرف ملت کا بلکہ دنیائے تعلیم کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر ممتاز احمد خان کا کل رات گیارہ بجے انتقال ہوا، مرحوم کی عمر 85 سال کی رہی۔
شہر بنگلور میں الامین ایجوکیشنل سوسائٹی کے کئی ادارے ہیں جو مختلف میدانوں میں جیسے پری - یونیورسٹی، ڈگری کالج، پوسٹ گریجویشن، مینجمنٹ، فارمیسی اور لاء کالجز می تعلیم کو فروع دیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر ممتاز احمد خان کی 1935 میں ٹرچی تامل ناڈو میں پیدائش ہوئی تھی، 1963 میں انہوں نے چنئی کی مدراس یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کیا اور شادی کے بعد انہوں نے ایم ایس سرجری کی پڑھائی چنئی ہی کے اسٹینلی میڈیکل کالج سے مکمل کی اور سنہ 1965 میں انہوں نے بنگلورو کی طرف رخ کیا۔
سنہ 1966 میں اس وقت کی ماہر تعلیم عباسیہ بیگم کی قیادت میں ڈاکٹر ممتاز احمد خان و دیگر ساتھیوں نے الامین ایجوکیشنل سوسائٹی کی بنیاد رکھی تاکہ ریاست کے غریب اقلیتی طلبا عمدہ تعلیم سے آراستہ ہوسکیں۔
مزید پڑھیں:
معروف عالم دین مولانا نذرالحفیظ ندوی ازہری کا سانحہ ارتحال
ڈاکٹر ممتاز احمد خان کو نمایاں کارکردگی کے لیے نامور ایوارڈس سے نوازا گیا ہے جیسے کیمپے گوڈا ایوارڈ، کرناٹک راجیوتسوہ ایوارڈ، جونیئر جئیس ایوارڈ اور پبلیک ریلیشن سوسائٹی آف انڈیا ایوارڈ۔