بنگلورو: کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا ہے کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے ایگزٹ پولز کے بعد پارٹی انہیں جو بھی ذمہ داری دے گی وہ اس ذمہ داری کو لینے کے لئے تیار ہیں۔
ایگزٹ پول پر ایک رپورٹر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیوکمار نے کہاکہ "میں ذاتی طور پر ایگزٹ پول پر یقین نہیں رکھتا۔ آپ سب جانتے ہیں کہ کرناٹک میں ایگزٹ پول کا کیا ہوا"۔ انہوں نے کہا کہ "صرف زمین پر وقت گزارنے اور عوام کے ساتھ رابطہ میں رہنے والے لوگ ہی حقیقت کو جانتے ہیں۔ ایگزٹ پول اندازے پر مبنی ہوتے ہیں اور کسی ریاست کی پوری تصویر کی عکاسی نہیں کرتے"۔
-
#Karnataka Deputy Chief Minister #DKShivakumar has said that he is ready to take responsibility that the party gives him after the announcement of exit polls predicting fractured verdict in the state Assembly polls.
— IANS (@ians_india) December 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Responding to a reporter's query on the exit poll projections,… pic.twitter.com/gIY2o5PAm3
">#Karnataka Deputy Chief Minister #DKShivakumar has said that he is ready to take responsibility that the party gives him after the announcement of exit polls predicting fractured verdict in the state Assembly polls.
— IANS (@ians_india) December 2, 2023
Responding to a reporter's query on the exit poll projections,… pic.twitter.com/gIY2o5PAm3#Karnataka Deputy Chief Minister #DKShivakumar has said that he is ready to take responsibility that the party gives him after the announcement of exit polls predicting fractured verdict in the state Assembly polls.
— IANS (@ians_india) December 2, 2023
Responding to a reporter's query on the exit poll projections,… pic.twitter.com/gIY2o5PAm3
کچھ ریاستوں میں معلق اسمبلی کے پیش نظر کانگریس کے اراکین اسمبلی کو بنگلورو میں رکھے جانے کے سوال پر نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ کانگریس پارٹی راجستھان سمیت بیشتر ریاستوں میں برسراقتدار آئے گی۔ اگر ضرورت ہو تو ہم پارٹی کی ہدایت کے مطابق کام کریں گے"۔
کانگریس رہنما ڈی کے شیو کمار کے ان بیانات کے باعث قومی سطح پر ایک بحث چھڑ گئی ہے کیونکہ شیوکمار نے پہلے کانگریس پارٹی کے لیے بحرانی صورتحال کو سنبھالا تھا۔ شیوکمار نے بنگلورو کے مضافات میں ایک ریزورٹ میں کانگریس اراکین اسمبلی کی دیکھ بھال کی تھی جب کانگریس حکومت کو بی جے پی کے شکار کا خدشہ تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا ہے کہ شیوکمار کو بی جے پی نے نشانہ بنایا تھا اور انہیں پہلے غیر متناسب اثاثہ جات کیس میں جیل بھیجا گیا تھا۔ اس سے پہلے شیوکمار نے کہا تھا کہ ان کے پاس بی جے پی میں شامل ہونے اور جیل جانے کے درمیان دو راستے تھے اور انہوں نے بعد کا انتخاب کیا تھا۔
واضح رہے کہ 30 نومبر کو تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ ختم ہوتے ہی مختلف ٹی وی چینلز کی جانب سے ایگزٹ پولز جاری کیے گئے ہیں۔ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر کو کیا جائے گا۔
( آئی اے این ایس )