قربانی کے تعلق سے مُسلمانوں میں الجھن ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کے اس پرآشوب دور میں قربانی کس طرح ممکن ہے اور یہ بھی الجھن ہے کہ کیا قربانی کئے بغیر جانور کی قربانی پر خرچ کی جانے والی رقم کو صدقہ کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے کرناٹک کے امیر شریعت مولانا صغیر احمد خان رشادی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن و ممتاز عالم دین مولانا مصطفی رفاعی جیلانی سے بات کی۔ ان علماء کا واضح طور پر کہنا تھا کہ کہ قربانی کا کوئی بدل نہیں ہے۔
قربانی سے متعلق ہدایات میں امیر شریعت (کرناٹک) نے واضع طور پر بتایا ہے کہ 'قربانی شعائر اسلام میں سے ہے جو صاحب نصاب پر واجب ہے اور قربانی کے تین دنوں میں قربانی کے جانور کا خون بہانے سے افضل کوئی عمل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'قربانی کئے بغیر جانور کی رقم صدقہ کرنا جائز نہیں ہے، اور قربانی کی جگہ کوئی بھی عمل قربانی کا بدل نہیں ہوسکتا۔