ریاست کرناٹک شہر گلبرگہ کے خواجہ کالونی میں قریش برادری اور سماجی و سیاسی رہنماؤں کی جانب سے 'انسداد شہر بل و آرڈیننس' کے جاری کرنے کے فیصلے کے خلاف ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں اس بل کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر سیر کمیٹی گلبرگہ کے کارگزار صدر ڈاکٹر اضغر چُلبل نے کہا کہ 'ملک میں ایسے حالات پیدا کردیے گئے ہیں کہ مسلمان کی مذہبی آزادی اور ان کے وجود کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے مخالف سازشوں اور فتنوں کا خاتمہ کرنے کے لیے اپنے تما م اختلافات کو چھوڑ کر کلمہ کی بنیاد پر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
کرناٹک قانون ساز کونسل میں اکثریت نہ ہونے کے سبب بی جے پی حکومت انسداد گئوکشی بل کو منظور کروانے میں ناکام رہی اس لیے اس نے کابینہ میں آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے اور گورنر کی منظوری حاصل کی۔
کرناٹک اسمبلی کے مشترکہ سیشن میں گئوکشی بل منظور کروانے کی کوشش کی جائے گی۔
قریش برادری کو مشورہ دیا کہ وہ بنگلور کی قریشی برادری سے روابط بنائیں اور جنتادل سیکولر و کانگریس کے رہنما پر بھی دباؤ بنائے رکھنے اور گئوکشی بل اور آرڈیننس کے خلاف تین محاذوں پر جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا تا کہ اس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جاسکے