چند روز قبل دہلی پولیس کی خاتون اہلکار کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد اسے قتل کرنے کا دل دہلا دینے کا والا واقعہ پیش آیا تھا۔ اس کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے اور ملزمین کو گرفتار کر کے انہیں فوری طور پر پھانسی دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اس ضمن میں کرناٹک کے شہر بنگلور میں سماجی کارکن تاج خان کی قیادت میں احتجاج کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں نوجوان و خواتین نے حصہ لیا اور مرکزی و دہلی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
احتجاج کے دوران جیہ نگر کی رکن اسمبلی سومیہ ریڈی نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت میں خواتین بالکل بھی محفوظ نہیں ہیں۔
اس موقع پر مظاہرین نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ اس ظلم و بربریت کے معاملے میں سنجیدگی سے تحقیقات کر کے خاطیوں کو سزائے موت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: رابعہ سیفی قتل کیس، چار مینار کے دامن میں انصاف کے لیے احتجاج
واضح رہے کہ متوفی خاتون دہلی پولیس میں کانسٹیبل کے عہدہ پر فائز تھیں اور دہلی کے سنگم وہار میں رہتی تھیں۔ انہیں ڈیوٹی جوائن کیے صرف چار ماہ ہی مکمل ہوئے تھے۔
27 اگست کو جب وہ گھر نہیں لوٹیں تو گھر والوں نے تلاش کرنا شروع کیا لیکن کوئی سراغ نہیں ملا اور بعد میں ان کی لاش برآمد ہوئی جس پر چاقو حملہ کے 50 سے زائد نشانات نظر آئے اور گلا بھی کٹا ہوا تھا۔