اس سلسلے میں ریاست کے کسانوں کے حقوق کے لئے سرگرم تنظیم "کرناٹک راجیہ ریتہ سنگھ" اور "ہسیرو اینے" کے علاوہ متعدد دلت سماج کی تنظیموں کے سربراہان نے ایک اجلاس منعقد کیا اور مذکورہ گئو کشی تحفظ بل کی پرزور مخالفت کی۔
اس موقع پر کسانوں کے رہنما ویرہ سنگھیہ نے بتایا کہ گئو کشی تحفظ قانون کسان مخالف ہے۔ اس قسم کے قانون سے حکومت کسانوں پر زیادتی کرنا چاہتی ہے۔
ویرہ سنگھیہ نے کہا کہ موجودہ 1964 والا گئو کشی قانون ہم کسانوں کو یہ اجازت دیتا ہے کہ جب گائے بوڑھی ہوجائے اور دودھ دینے کے قابل نہ ہو تو ہم اسے فروخت کرکے اس رقم سے نئی گائے خرید سکتے ہیں، جس سے ہمارا گزر بسر ہوتا ہے۔ لیکن بی جے پی حکومت کا مجوزہ گئو کشی تحفظ قانون اس پر پوری پابندی عائد کرتا ہے، جو کہ سراسر کسانوں کے خلاف ہے۔
مزید پڑھیں:
یادگیر: مدنپورہ میں غلاظتوں کا انبار، شہری پریشان
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شہر کے اہم شخصیات نے بتایا کہ بی جے پی حکومت کی گئو کشی تحفظ بل کے نافذ کرنے میں نیت صاف نہیں ہے اور وہ اس کی آڑ میں فرقہ واریت پھیلاکر ریاست کے امن و امان کو بگاڑنا چاہتی ہے۔