عالمی وبا کورونا وائرس سے عام زندگی تھم سی گئی ہے، ریاستی حکومتوں کے ذریعے لگائے گئے لاک ڈاؤن کا اثر روز مرہ کے سازوسامان فروخت کرنے والوں پر سب سے زیادہ پڑ رہا ہے۔ سبزی فروشوں کی حالت زیادہ خستہ ہے شام ہوتے ہی یہ دکان لگاتے ہیں لیکن انتظامیہ لاک ڈاؤن کا حوالہ دے کر بند کرا دیتی ہے۔ جس سے انہیں شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ریاست کرناٹک میں سرکار نے 14 دنوں کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے۔ جس کی وجہ سے چھوٹے کاروباریوں کے گھر میں چولہا جلنے پر بھی آفت آگئی ہے۔ ضلع یادگیر میں سبزی فروشوں کے صبر کا باندھ اس وقت ٹوٹ گیا جب انہیں مقامی انتظامیہ کی طرف سے دکان لگانے سے منع کردیا گیا۔
خواتین بھی احتجاج کرنے لگیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم دکان نہیں لگائیں گے تو بھوک کیسے مٹائیں گے۔
خیال رہے کہ ریاست میں ضروری اشیاء کی دکانوں کو صبح 6 سے 10 بجے تک ہی کھولنے کی اجازت ہے مگر اچانک آج محکمہ بلدیہ کی جانب سے سبزیوں اور پھلوں کی دکانوں کو بند کرادیا گیا اور بازار میں کسی بھی چوک چوراہے پر دکان لگانے سے منع کردیا گیا۔ اچانک اس طرح کا فیصلہ لیے جانے کے خلاف کاروباریوں نے محکمہ بلدیہ کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔
اس موقع پر سبزی فروشوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سبزی اور پھل فروخت کرنے والوں کو بلدیہ کی جانب سے مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بلدیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے کاروبار کریں گے اور ساتھ ہی کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات پر بھی سختی کے ساتھ عمل کریں گے۔
بلدیہ کے چیئرمین ولاس پاٹل نے سبزی فروشوں اور فٹ پاتھ پر کاروبار کرنے والوں کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لئے جو احتیاطی اقدامات بتائے گئے ہیں اس پر سختی کے ساتھ عمل کریں، لاپرواہی کرنے پر جرمانہ کے ساتھ ساتھ سامانوں کو بھی ضبط کیا جائے گا۔