بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے رکن قانون ساز کونسل اروند کمار ارلی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیدر شہر کی وقف اراضی پر ایک میناریٹی ہسپتال بنایا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے قیام کے سلسلے میں وقف بورڈ کے ذمہ داران سے بات کی گئی ہے، بہت جلد ریاستی وقف بورڈ کے ذمہ داران مذکورہ علاقہ کا دورہ کرینگے،اور وقف اراضی کا جائزہ لیں گے۔ Statement by Bidar Member Legislative Council Arvind Kumar Early
قانون ساز کونسل کے رکن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سنی قبرستان بیدر اور کالی مسجد کے پاس وافر جگہ ہے، یہاں پر بھی اقلیتی ہسپتال بنایا جاسکتا ہے، یا پھر اس کے علاوہ وقف کی ایسی جگہ جہاں پر ہسپتال بنانے کی سہولت ہو وہاں بناسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ضلع رائچور میں ایک ایسے ہی وقف اراضی قائم مائناریٹی ہاسپٹل دورہ کیا ہے، یہ ہسپتال میٹرنیٹی اور جرنل ہے اور وہاں پر جو ڈاکٹرز خدمت انجام دے رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال کے نگرانی کے لیے ایک انتظامی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جن کی نگرانی میں یہ ہسپتال چل رہا ہے۔
مزید پڑھیں:Waqf Board Office in One Room: بیدر میں وقف بورڈ کے دفتر کےلیے صرف ایک کمرہ
انہوں نے مزید کہا کہ اس ہسپتال کا جائزہ لینے کے بعد میرے ذہن میں یہ بات آئی کہ کیوں نہ بیدر ضلع میں بھی اس طرح وقف اراضی پر ایک مینارٹی ہسپتال کا قیام عمل میں آئے اس سلسلے میں ریاستی وقف بورڈ کے اعلی ذمہ داران سے بات ہوئی ہے ممکن ہے بہت جلد میناریٹی ہسپتال کے لئے جگہ کا انتخاب ہو۔