ریاست کرناٹک میں ہرگزرتے ایام کے ساتھ اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، اسی کے پیش نظر کرناٹک لیجسلیٹیو کونسل کے رکن اروند کمار ارلی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران متعدد مسائل پر روشنی ڈالی۔
کانگریس پارٹی کے ایم ایل سی اروند کمار نے بتایا کہ ریاست میں بر سر اقتدار بی جے پی اقلیتوں، ایس سی/ایس ٹی و پسماندہ طبقات کے خلاف پالیسیاں بنارہی ہیں جو کہ قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کمیشن خوری جیسہ معاملہ میں ملوث ہے، اور انتخابات کے دوران وہ ترقی جیسے بنیادی مسئلہ سےقطع نظر کرتے ہوئے ہمیشہ فرقہ وارانہ ماحول سازی کے لئے سرگرم رہتی ہے،بی جی کی پالیسی اب عوام جان چکی ہے،اور آنے وگالے انتخابات میں بی جی کی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور کانگریس پارٹی برسر اقتدار آئیگی۔
حال ہی میں نارتھ کرناٹک کے بیدر میں منعقد ہوئے بیدر اتسو کے متعلق اروند کمار نے کہا کہ وہ بیدر اتسو نہیں بلکہ بی جے پی اتسو تھا لہذا انہوں نے اس کا بائکاٹ کیا تھا۔ اروند کمار نے مزید کہا کہ بیدر کے مقامی رکن اسمبلی رحیم خان کو ووٹوں کا لالچ دیا گیا تھا جس کی وجہ سے اتسو میں وہ راغب ہوئے تھے۔
بیدر میں ترقیاتی کاموں کے متعلق رکن اسمبلی رحیم خان کے اس بیان کے متعلق کہ بیدر میں گزشتہ 70 سالوں میں پہلی بار 60 کروڑ روپیے کا کام ہورہا ہے، اروند کمار نے کہا رحیم خان کا یہ بیان غلط یے. انہوں نے کہا کہ شہر میں وٹرنری یونیورسٹی و دیگر اداروں کے کام کانگریس ہی کے دور اقتدار میں ہوئے ہیں، لہذا ایم ایل اے رحیم خان کا یہ بیان درست نہیں ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں مندروں کے اطراف مسلمانوں کے کاروبار پر پابندی لگانے کی آر ایس ایس سے جڑی تنظیموں کی کوششوں کے متعلق اروند کمار نے کہا کہ یہ سراسر غلط اور غیر آئینی ہے۔ اس طرح کے ایجنڈے سے بی جے پی مسلمانوں کو مجبور کرنا چاہتی ہے کہ وہ بی جے پی قریب آئیں۔ اروند نے کہا کہ اینٹی حلال جیسی مہم مسلمانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش ہے، تاکہ ان حالات میں بی جے پی الیکشنس میں اپنی سیاسی کھیتی کرسکے۔
اروند کمار نے اپیل کی کہ عوام مشتعل نہ ہوں بلکہ سبھی سیکولر فورسز متحد ہوکر انتخاب میں بی جے پی کو شکست دیں۔
Karnataka Assembly Election 2023 کانگریس فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دیگی اور پھرسے بر سرِاراقتدار آئیگی،اروند کمار ارلی
رواں برس ملک کے متعدد ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ان ریاستوں کی فہرست میں کرناٹک بھی شامل ہے۔گزشتہ چند سالوں میں کرناٹک کے متعدد اضلاع فرقہ وارانہ ماحول،کبھی مسلم طالبات کو حجاب زین تن کرکے کالج میں آنے پر پابندی،کبھی حلال گوشت پر پابندی اور مسلم تاجرین کے بائیکاٹ سمت متعدد نفرت انگیز معاملات منظر عام پر آئے ہیں۔ Congress MLC Arvind Kumararli
ریاست کرناٹک میں ہرگزرتے ایام کے ساتھ اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، اسی کے پیش نظر کرناٹک لیجسلیٹیو کونسل کے رکن اروند کمار ارلی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران متعدد مسائل پر روشنی ڈالی۔
کانگریس پارٹی کے ایم ایل سی اروند کمار نے بتایا کہ ریاست میں بر سر اقتدار بی جے پی اقلیتوں، ایس سی/ایس ٹی و پسماندہ طبقات کے خلاف پالیسیاں بنارہی ہیں جو کہ قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کمیشن خوری جیسہ معاملہ میں ملوث ہے، اور انتخابات کے دوران وہ ترقی جیسے بنیادی مسئلہ سےقطع نظر کرتے ہوئے ہمیشہ فرقہ وارانہ ماحول سازی کے لئے سرگرم رہتی ہے،بی جی کی پالیسی اب عوام جان چکی ہے،اور آنے وگالے انتخابات میں بی جی کی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور کانگریس پارٹی برسر اقتدار آئیگی۔
حال ہی میں نارتھ کرناٹک کے بیدر میں منعقد ہوئے بیدر اتسو کے متعلق اروند کمار نے کہا کہ وہ بیدر اتسو نہیں بلکہ بی جے پی اتسو تھا لہذا انہوں نے اس کا بائکاٹ کیا تھا۔ اروند کمار نے مزید کہا کہ بیدر کے مقامی رکن اسمبلی رحیم خان کو ووٹوں کا لالچ دیا گیا تھا جس کی وجہ سے اتسو میں وہ راغب ہوئے تھے۔
بیدر میں ترقیاتی کاموں کے متعلق رکن اسمبلی رحیم خان کے اس بیان کے متعلق کہ بیدر میں گزشتہ 70 سالوں میں پہلی بار 60 کروڑ روپیے کا کام ہورہا ہے، اروند کمار نے کہا رحیم خان کا یہ بیان غلط یے. انہوں نے کہا کہ شہر میں وٹرنری یونیورسٹی و دیگر اداروں کے کام کانگریس ہی کے دور اقتدار میں ہوئے ہیں، لہذا ایم ایل اے رحیم خان کا یہ بیان درست نہیں ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں مندروں کے اطراف مسلمانوں کے کاروبار پر پابندی لگانے کی آر ایس ایس سے جڑی تنظیموں کی کوششوں کے متعلق اروند کمار نے کہا کہ یہ سراسر غلط اور غیر آئینی ہے۔ اس طرح کے ایجنڈے سے بی جے پی مسلمانوں کو مجبور کرنا چاہتی ہے کہ وہ بی جے پی قریب آئیں۔ اروند نے کہا کہ اینٹی حلال جیسی مہم مسلمانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش ہے، تاکہ ان حالات میں بی جے پی الیکشنس میں اپنی سیاسی کھیتی کرسکے۔
اروند کمار نے اپیل کی کہ عوام مشتعل نہ ہوں بلکہ سبھی سیکولر فورسز متحد ہوکر انتخاب میں بی جے پی کو شکست دیں۔