ETV Bharat / state

Cong Leader Iqbal Ahmed on Tumkur تمکور حلقے کو اسمارٹ سٹی بنانا کا عزم

author img

By

Published : Mar 11, 2023, 2:07 PM IST

کانگریس کے متوقع امیدوار اقبال احمد نے کہا کہ تمکور سٹی حلقے کو ترقی یافتہ شہر بنانا کا عزم ہے۔ اس کے لیے عام لوگوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔ ان کی حمایت کے بغیر کسی بھی علاقے کی ترقی ناممکن ہے۔ امید کرتے ہیں کہ حلقے کے لوگ روشن خیال امیدوار کی حمایت کریں گے۔ Congress Leader Iqbal Ahmed

تمکور سٹی حلقے کو ترقی یافتہ شہر بنانا کا عزم
تمکور سٹی حلقے کو ترقی یافتہ شہر بنانا کا عزم
تمکور حلقے کو اسمارٹ سٹی بنانا کا عزم

بنگلورو: ریاست کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی گہماگہمی تیز ہوتی جا رہی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔اس درمیان ملت اسلانیہ میں سے علماء، دانشوران و اہل فکر کے لوگ اس کوشش میں مصروف ہیں کہ اس مرتبہ اسمبلی میں مسلمانوں کی نمائندگی زیادہ ہو۔ کرناٹک کے بنگلور کے قریب تمکور سٹی اسمبلی حلقے میں تقریباً 70 ہزار ووٹرز ہیں اور اس حلقے میں کانگریس کی جانب سے عموماً مسلم امیدوار کو ٹکیٹ دی جاتی رہی ہے۔اس مرتبہ بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ الیکشنز کی تیاریوں کے درمیان ای ٹی وی بھارت اردو نے مسلم اکثریتی حلقہ تمکور سٹی کے متوقع امیدوار حاجی اقبال احمد سے تمکور شہر کے سیاسی حالات کو لیکر خصوصی بات چیت کی۔

اقبال احمد نے بتایا کہ تمکور سٹی حلقے میں جیسے مسلمانوں کی اکثریت ہے ویسے ہی ان کے مسائل بھی ہیں، دیگر حلقوں یا شہروں کی طرح یہاں بھی مسلمان پسماندگی کا شکار ہیں. تعلیمی، معاشی و سماجی پسماندگی یہاں عام ہے۔اس سلسلے میں کہ گزشتہ میقات یعنی 2013 سے 2018 تک جب کہ شہر میں مسلم ایم ایل اے کی قیادت میں حلقے میں کیا خاص ترقیاتی کام ہوئے ہیں یا تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اسمارٹ سٹی کے پروجیکٹ کو مسلم اکثریتی علاقوں سے علہدہ کیا گیا تھا تاکہ یہاں ترقیاتی کام نہ ہوں۔یہ بات اس وقت کے ایم ایل ہی سے پوچھا جائے کہ ایسا کیوں کیا گیا تھا۔سابقہ مسلم قائد کے دور میں نہ ہی اسکولز، کالجز اور نہ ہی ہیلتھ سینٹرز یا ایسے پروجیکٹس کی شروعات کی گئی کہ جن سے شہر کے نوجوانوں کو روزگار مہیا ہوسکے، لہذا تمکور شہر پسماندگی میں مبتلا رہا۔

یاد رہے کہ سن 2013 سے 2018 تک ڈاکٹر رفیق احمد تمکور سٹی سے رکم اسمبلی رہے تھے لیکن 2018 میں اینٹی انکمبینسی کی وجہ سے کامیاب نہ ہو پائے اور بی جے پی نے اس حلقے میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔ان انتخابات میں بی جے پی کو نمایاں کا میابی ملی تھی جبکہ جے. ڈی. ایس دوسرے نمبر پر رہی جب کہ کانگریس کے امیدوار رفیق احمد تیسرے نمبر پر رہے تھے۔ اب 2023 کے اسمبلی انتخابات کے لئے رفیق احمد اور حاجی اقبال احمد دونوں کانگریس کے ٹکیٹ کے خواہشمند ہیں۔کرناٹک پردیش کانگریس کے دفتر میں دونوں درخواست دی ہے۔

یہ بھی پرھیں:Karnataka Cong Working President Passes away کرناٹک کانگریس کے کارگزار صدر آر دھرو نارائنا کا انتقال

حاجی اقبال احمد نے اپنی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ وہ متعدد سماجی اداروں سے جڑے ہوئے ہیں۔وہ تمکور کے ایچ. ایم. ایس یونانی میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے چیئرمین ہیں۔ ان کی قایدت میں گزشتہ چند سالوں میں اب تک تقریباً 120 طلباء نے کامیابی حاصل کی اور ڈاکٹر بن کر اپنے اپنے شہروں و ریاستوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کانگریس کے رہنما اقبال احمد نے بتایا کہ اگر وہ انتخابات میں حصہ لیکر کامیاب ہوں گے تو شہر سے غریبی و بے روزگاری کو دور کرنےکی کوشش کریں گے۔اس کے علاوہ لوگوں کو خوف و ہراس سے آزادی دلانے کا کام کریں گے۔وہ متعدد سماجی و دینی اداروں سے منسلک ہیں۔وہ ہر مشکل گھڑی میں عوام کی خدمت کرنے کی کوشش کرتے رہیں۔

تمکور حلقے کو اسمارٹ سٹی بنانا کا عزم

بنگلورو: ریاست کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی گہماگہمی تیز ہوتی جا رہی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔اس درمیان ملت اسلانیہ میں سے علماء، دانشوران و اہل فکر کے لوگ اس کوشش میں مصروف ہیں کہ اس مرتبہ اسمبلی میں مسلمانوں کی نمائندگی زیادہ ہو۔ کرناٹک کے بنگلور کے قریب تمکور سٹی اسمبلی حلقے میں تقریباً 70 ہزار ووٹرز ہیں اور اس حلقے میں کانگریس کی جانب سے عموماً مسلم امیدوار کو ٹکیٹ دی جاتی رہی ہے۔اس مرتبہ بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ الیکشنز کی تیاریوں کے درمیان ای ٹی وی بھارت اردو نے مسلم اکثریتی حلقہ تمکور سٹی کے متوقع امیدوار حاجی اقبال احمد سے تمکور شہر کے سیاسی حالات کو لیکر خصوصی بات چیت کی۔

اقبال احمد نے بتایا کہ تمکور سٹی حلقے میں جیسے مسلمانوں کی اکثریت ہے ویسے ہی ان کے مسائل بھی ہیں، دیگر حلقوں یا شہروں کی طرح یہاں بھی مسلمان پسماندگی کا شکار ہیں. تعلیمی، معاشی و سماجی پسماندگی یہاں عام ہے۔اس سلسلے میں کہ گزشتہ میقات یعنی 2013 سے 2018 تک جب کہ شہر میں مسلم ایم ایل اے کی قیادت میں حلقے میں کیا خاص ترقیاتی کام ہوئے ہیں یا تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اسمارٹ سٹی کے پروجیکٹ کو مسلم اکثریتی علاقوں سے علہدہ کیا گیا تھا تاکہ یہاں ترقیاتی کام نہ ہوں۔یہ بات اس وقت کے ایم ایل ہی سے پوچھا جائے کہ ایسا کیوں کیا گیا تھا۔سابقہ مسلم قائد کے دور میں نہ ہی اسکولز، کالجز اور نہ ہی ہیلتھ سینٹرز یا ایسے پروجیکٹس کی شروعات کی گئی کہ جن سے شہر کے نوجوانوں کو روزگار مہیا ہوسکے، لہذا تمکور شہر پسماندگی میں مبتلا رہا۔

یاد رہے کہ سن 2013 سے 2018 تک ڈاکٹر رفیق احمد تمکور سٹی سے رکم اسمبلی رہے تھے لیکن 2018 میں اینٹی انکمبینسی کی وجہ سے کامیاب نہ ہو پائے اور بی جے پی نے اس حلقے میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔ان انتخابات میں بی جے پی کو نمایاں کا میابی ملی تھی جبکہ جے. ڈی. ایس دوسرے نمبر پر رہی جب کہ کانگریس کے امیدوار رفیق احمد تیسرے نمبر پر رہے تھے۔ اب 2023 کے اسمبلی انتخابات کے لئے رفیق احمد اور حاجی اقبال احمد دونوں کانگریس کے ٹکیٹ کے خواہشمند ہیں۔کرناٹک پردیش کانگریس کے دفتر میں دونوں درخواست دی ہے۔

یہ بھی پرھیں:Karnataka Cong Working President Passes away کرناٹک کانگریس کے کارگزار صدر آر دھرو نارائنا کا انتقال

حاجی اقبال احمد نے اپنی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ وہ متعدد سماجی اداروں سے جڑے ہوئے ہیں۔وہ تمکور کے ایچ. ایم. ایس یونانی میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے چیئرمین ہیں۔ ان کی قایدت میں گزشتہ چند سالوں میں اب تک تقریباً 120 طلباء نے کامیابی حاصل کی اور ڈاکٹر بن کر اپنے اپنے شہروں و ریاستوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کانگریس کے رہنما اقبال احمد نے بتایا کہ اگر وہ انتخابات میں حصہ لیکر کامیاب ہوں گے تو شہر سے غریبی و بے روزگاری کو دور کرنےکی کوشش کریں گے۔اس کے علاوہ لوگوں کو خوف و ہراس سے آزادی دلانے کا کام کریں گے۔وہ متعدد سماجی و دینی اداروں سے منسلک ہیں۔وہ ہر مشکل گھڑی میں عوام کی خدمت کرنے کی کوشش کرتے رہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.