کانگریس پارٹی نے کہا کہ ملکارجن کھڑگے اور پریانک کھڑگے کو وصول ہونے والا دھمکی آمیز کال حفاظتی لحاظ سے سنگین نوعیت کا معاملہ ہے جبکہ اسے ہلکے میں نہیں لیا جاسکتا۔
کرناٹک یونٹ کے صدر ڈی کے شیوکمار نے ٹوئٹ کیا کہ ’میں کرناٹک وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ سے مجرموں کو پکڑنے کےلیے فوری طور پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی درخواست کرتا ہوں‘۔
-
The threat calls made to Shri @kharge and @PriyankKharge is a serious security matter and should not be taken lightly by the Government.
— DK Shivakumar (@DKShivakumar) June 10, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
I urge @CMofKarnataka & Home Minister to setup a special investigation team immediately to catch the culprits.
">The threat calls made to Shri @kharge and @PriyankKharge is a serious security matter and should not be taken lightly by the Government.
— DK Shivakumar (@DKShivakumar) June 10, 2020
I urge @CMofKarnataka & Home Minister to setup a special investigation team immediately to catch the culprits.The threat calls made to Shri @kharge and @PriyankKharge is a serious security matter and should not be taken lightly by the Government.
— DK Shivakumar (@DKShivakumar) June 10, 2020
I urge @CMofKarnataka & Home Minister to setup a special investigation team immediately to catch the culprits.
کانگریس کے سینئر رہنما ملکارجن کھرگے اور ان کے بیٹے کو دھمکی آمیز کال وصول ہونے کے بعد انہوں نے کرناٹک پولیس کے سربراہ سے اس بارے میں شکایت کی جبکہ ان کے بیٹے پریانک ڈی جی پی پراوین سودھ سے ملاقات کرتے ہوئے اس سلسلہ میں شکایت کی۔
واضح رہے کہ ملکارجن کھرگے کو گذشتہ اتوار کو صبح ان کے مکان کے لینڈلائننمبر پر دھمکی آمیز فون آیا تھا اور بعد میں ان کے بیٹے پریانک کو ان کے موبائل فون پر دھمکی دی گئی۔