بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی جانب سے امبیڈکر سرکل سے ڈپٹی کمشنر آفس تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس دوران ضلع ڈپٹی کمشنر بیدر کو ایک یادداشت پیش کیا گیا۔ اس یادداشت میں بتایا گیا ہے کہ وزیر خزانہ کی طرف سے 01/02/2023 کو پیش کردہ بجٹ میں این آر ای جی اے (NREGA) پروگرام کے لیے صرف 60,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں لیکن سال 2022-23 میں 15,000 کروڑ کی اجرت واجب الادا ہے۔ اس طرح صرف 45,000 کروڑ کی رقم نریگا کارکنوں کے لیے روزگار کی گارنٹی اسکیم میں ہوگی۔ یہ رقم صرف 20 دن کے لیے کافی ہے۔
مرکزی حکومت کی پالیسی 100 دن کا کام فراہم کرنے کی نیت کے خلاف ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے 2023-24 کے بجٹ میں 1,00,000 کروڑ کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے مطابق مرکزی بجٹ 2023-24 عوام مخالف اور کارپوریٹ نواز ہے۔ 2014 میں برسراقتدار آنے والے شری نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے عوام کے ساتھ دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس یہ نعرہ صرف امبانی، اڈانی اور دوسروں کی ترقی میں مدد کرتا ہے۔ گوتم اڈانی دنیا کے سرمایہ داروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ بجٹ کے خلاف ٹریڈ یونینز کا احتجاج
مرکزی حکومت کی طرف سے ان کی ترقی کی حمایت کے ساتھ، گوتم اڈانی دنیا کے سب سے امیر سرمایہ کار ہیں۔ ایس بی آئی اور ایل آئی سی رقم کا غلط استعمال ہوا ہے۔ گوتم اڈانی گروپ آف انڈسٹریز کے حصص بازار میں نیچے ہیں۔ نیتھن اینڈرسن کی ہندنبرگ رپورٹ کے بعد گوتم اڈانی اور مرکزی حکومت کے درمیان تعلقات موضوع بحث بن گئے ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور بیدر ڈسٹرکٹ بورڈ نے اڈانی کمپنی اسکامس کی تحقیقات کر نے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر ضلع سکریٹری، شفاعت علی، بابو راؤ ہونا، نذیر احمد، علی احمد خان ، پربھو, رمنا الماس پورہ، چندوبا بھوسلے، گروپادھیائے سوامی، موگالپا سنڈالا، بنداپا ، شیوراج ، لکشمن ، شرناپا وہ دیگر موجود تھے۔