ان حالات میں جمیعت علما کرناٹک کی جانب سے آج ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے تنظیم کے ذمہ داران نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اس غیرآئینی قانون کے خلاف ایک تحریک شروع کی جائیگی۔
جمیعت کے ذمہ داران نے عوام الناس و خاص کر مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج ضرور کریں لیکن اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ مظاہرے پرامن ہوں.
اس موقع پر مولانا افتخار قاسمی نے بتایا کہ جمعیت جیل بھرو احتجاجی مہم شروع کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ انہوں نے 21 دسمبر بروز ہفتہ بوقت 11 بجے قدوس صاحب عیدگاہ کے روبرو متنازعہ قانون کے خلاف عظیم الشان پیمانہ احتجاجی پروگرام منعقد کرنے کا اعلان کیا۔