حال ہی میں رجسٹرار جنرل کے بیان سے پتہ چلا ہے کہ مرکزی حکومت این پی آر کی تیاری کر رہی ہے، جس کے متعلق کئی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ این آر سی اور سی اے اے کے لیے راستہ ہموار کرے گا۔
اس سلسلے میں شہر بنگلور میں متعدد مسلم و غیر مسلم تنظیموں کی جانب سے مشترکہ میٹنگ منعقد کی جارہی ہیں اور این پی آر کے بارے میں بحث و مباحثے کیے جارہے ہیں کہ اس کے متعلق کیا کیا جائے؟
یہ بھی پڑھیں: آل انڈیا ملی کونسل 26 نومبر کو یوم دستور منائے گی
اس مسئلے پر ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کرناٹک مسلم متحدہ محاذ کے صدر مسعود عبدالقادر نے بتایا کہ این پی آر اور سی اے اے ملک کو توڑنے والے قوانین میں سے ہیں جن کے نفاذ کے لیے مودی حکومت عجلت میں ہے۔
مسعود عبدالقادر نے کہا کہ مرکزی حکومت کووڈ 19 کی وبا کو قابو کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوچکی ہے اور اس کے علاوہ دیگر مسائل جیسے بے روزگاری، خواتین پر مظالم، ملک کی بگڑتی معاشی حالات وغیرہ جیسے سنگین مسائل کو نہ صرف درکنار کررہی ہے بلکہ این پی آر اور سی اے اے کو نافذ کرکے عوام کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔