بنگلورو پولیس نے اتوار کے روز شہر میں منور فاروقی کے اسٹینڈ اپ کامیڈی شو Comedy Show کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جس میں ہندو دائیں بازو Hindu Right Wing کی تنظیموں کے احتجاج کے درمیان یہ الزام لگایا گیا ہے کہ فنکار نے اپنے ایک شو میں ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر Bengaluru Police Official نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پی ٹی آئی کو بتایا، "ہاں، ہم نے انھیں اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ وہ آج کوئی عوامی شو نہیں کریں گے۔
فاروقی نے سوشل میڈیا پر ایک بیان بھی شیئر کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ ان کا بنگلورو شو جس نے "600 پلس" ٹکٹز فروخت ہوئے تھے۔ ٹکٹس کینسل کردیے گئے۔ "توڑ پھوڑ کی دھمکیوں" کے تناظر میں شو منسوخ کردیا گیا۔انھوں نے کہامیرا نام منور فاروقی ہے۔ اور میرا وقت ہوگیا ہے، آپ لوگ شاندار سامعین تھے۔ الوداع، ' میرا کام ہو گیا۔"
شو سے حاصل ہونے والی آمدنی آنجہانی کنڑ اسٹار پونیتھ راجکمار کی خیراتی تنظیم کو عطیہ کی جانی تھی۔ اسی بیان میں، 29 سالہ مزاحیہ نے کہا کہ وہ ابتدائی طور پر یہ ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے کہ یہ شو خیراتی کام کے لیے تھا۔ اس شو کو بھارت میں لوگوں کی طرف سے ان کے مذہب سے قطع نظر بے پناہ محبت ملی ہے۔
فاروقی نے دعویٰ کیا کہ پنڈال اور سامعین کو لاحق خطرات کی وجہ سے پچھلے دو مہینوں میں ان کے 12 شوز منسوخ کر دیے گئے۔ کامیڈین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے پاس "شو کا سنسر سرٹیفکیٹ" ہے، جو ثابت کرتا ہے کہ اسٹینڈ اپ ایکٹ میں "کوئی مسئلہ نہیں" تھا۔ تاہم فاروقی کو اداکار محمد ذیشان ایوب اور سورا بھاسکر کی حمایت ملی۔
اس ضمن میں منور فاروقی نے اپنے ایک ٹویٹ میں مایوسی اور نہ انصافی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ نفرت جیت گئی اور آرٹسٹ ہار گیا۔ "میرا کام ہوگیا"۔