ETV Bharat / state

Karnataka Assembly Election 2023 سروگنہ نگر میں کانگریس سے زیادہ ایس ڈی پی آئی مضبوط ہے، عبدالحنان

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے میں مصروف ہیں۔ گھر گھر جاکر ووٹروں سے اپنے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی جارہی ہے۔ وہیں ایس ڈی پی آئی کے امیدوار نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی مضبوطی کے ساتھ میدان میں ہے، مقابلہ سخت ہوگا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 6, 2023, 1:33 PM IST

سروگنہ نگر میں کانگریس سے زیادہ ایس ڈی پی آئی مضبوط ہے: عبدالحنان

بنگلور: بنگلور شہر کے سروگنہ نگر اسمبلی حلقہ سے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس ڈی پی آئی) نے عبد الحنان کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اس حلقے میں کانگریس کی جانب سے 3 مرتبہ کے ایم ایل اے کے جے جورج کو ٹکٹ دیا گیا ہے جب کہ جے ڈی ایس نے ایک مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے امیدوار عبد الحنان نے کہا کہ سروگنہ نگر میں ایس ڈی پی آئی نہایت مضبوط ہے جب کہ کانگریس امیدوار کے جے جورج ایک کمزور امیدوار ہے، کیوں کہ گذشتہ 3 میعاد میں ان کی کوئی خاص کارگردگی نہیں رہی اور وہ اینٹی انکمبینسی فیس کر رہے ہیں۔ عبد الحنان نے بتایا کہ سروگنہ نگر حلقے میں گذشتہ 15 برسوں میں کوئی قابل ذکر ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں اور عوام کانگریس کے امیدوار کے جے جورج سے سخت ناراض ہے۔ عبد الحنان نے بتایا کہ ایس ڈی پی آئی کی جانب سے کووڈ کے دوران بڑے پیمانے پر عوامی خدمات انجام دئے گئے ہیں، نہ صرف حلقے کے تحت بلکہ ریاست بھر میں پارٹی کی جانب سے کووڈ وبا کے متاثرین کی بہترین خدمات انجام دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی ان انتخابات میں مضبوطی کے ساتھ ٹکر دیگی۔

اس سوال پر کہ ایس ڈی پی آئی کے انتخابی میدان میں اترنے سے ووٹ کا بٹوارا ہوسکتا ہے جس کے نیجے میں بی جے پی کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، عبدالحنان نے کہا کہ یہ کانگریس کی جانب سے پھیلایا جارہا خوف ہے اور اب ایس ڈی پی آئی کانگریس کو بڑی ٹکر دینے کو تیار ہے۔ یاد رہے کہ بنگلور شہر کے کل 28 حلقوں میں سے صرف 2 حلقوں میں امیدار اتارے گئے ہیں، ایک سروگنہ نگر اور دوسری ایس سی رزرورڈ پلکیشی نگر حلقہ ہے۔ عبد الحنان نے کہا کہ ووٹ کاٹنا ہرگز ایس ڈی پی آئی کا مقصد نہیں ہے، لہذا سنہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کی جانب سے صرف 2 امیدوار میدان میں اتارے تھے اور رواں سال بھی صرف 16 مقامات پر ہی امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا گیا ہے۔ اس سوال ہر کہ کانگریس ایس ڈی پی آئی پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو آکسیجن سپلائی کرنے کا کام کرتے ہیں تو عبد الحنان نے کہا کہ اصل میں کانگریس پارٹی نے اپنے 14 ایم ایل اے کو 2019 میں مخلوط حکومت کو گراکر بی جے پی کو آکسیجن سپلائی کیا ہے اور آج جو بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں ہے تو اس کا پورا کریڈٹ کانگریس ہی کو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Assembly Election بیدر ضلع کے تمام اسمبلی حلقوں سے کانگریس امیدواروں کی جیت یقینی، بیدر ضلع مبصر

سروگنہ نگر میں کانگریس سے زیادہ ایس ڈی پی آئی مضبوط ہے: عبدالحنان

بنگلور: بنگلور شہر کے سروگنہ نگر اسمبلی حلقہ سے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس ڈی پی آئی) نے عبد الحنان کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اس حلقے میں کانگریس کی جانب سے 3 مرتبہ کے ایم ایل اے کے جے جورج کو ٹکٹ دیا گیا ہے جب کہ جے ڈی ایس نے ایک مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے امیدوار عبد الحنان نے کہا کہ سروگنہ نگر میں ایس ڈی پی آئی نہایت مضبوط ہے جب کہ کانگریس امیدوار کے جے جورج ایک کمزور امیدوار ہے، کیوں کہ گذشتہ 3 میعاد میں ان کی کوئی خاص کارگردگی نہیں رہی اور وہ اینٹی انکمبینسی فیس کر رہے ہیں۔ عبد الحنان نے بتایا کہ سروگنہ نگر حلقے میں گذشتہ 15 برسوں میں کوئی قابل ذکر ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں اور عوام کانگریس کے امیدوار کے جے جورج سے سخت ناراض ہے۔ عبد الحنان نے بتایا کہ ایس ڈی پی آئی کی جانب سے کووڈ کے دوران بڑے پیمانے پر عوامی خدمات انجام دئے گئے ہیں، نہ صرف حلقے کے تحت بلکہ ریاست بھر میں پارٹی کی جانب سے کووڈ وبا کے متاثرین کی بہترین خدمات انجام دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی ان انتخابات میں مضبوطی کے ساتھ ٹکر دیگی۔

اس سوال پر کہ ایس ڈی پی آئی کے انتخابی میدان میں اترنے سے ووٹ کا بٹوارا ہوسکتا ہے جس کے نیجے میں بی جے پی کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، عبدالحنان نے کہا کہ یہ کانگریس کی جانب سے پھیلایا جارہا خوف ہے اور اب ایس ڈی پی آئی کانگریس کو بڑی ٹکر دینے کو تیار ہے۔ یاد رہے کہ بنگلور شہر کے کل 28 حلقوں میں سے صرف 2 حلقوں میں امیدار اتارے گئے ہیں، ایک سروگنہ نگر اور دوسری ایس سی رزرورڈ پلکیشی نگر حلقہ ہے۔ عبد الحنان نے کہا کہ ووٹ کاٹنا ہرگز ایس ڈی پی آئی کا مقصد نہیں ہے، لہذا سنہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کی جانب سے صرف 2 امیدوار میدان میں اتارے تھے اور رواں سال بھی صرف 16 مقامات پر ہی امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا گیا ہے۔ اس سوال ہر کہ کانگریس ایس ڈی پی آئی پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو آکسیجن سپلائی کرنے کا کام کرتے ہیں تو عبد الحنان نے کہا کہ اصل میں کانگریس پارٹی نے اپنے 14 ایم ایل اے کو 2019 میں مخلوط حکومت کو گراکر بی جے پی کو آکسیجن سپلائی کیا ہے اور آج جو بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں ہے تو اس کا پورا کریڈٹ کانگریس ہی کو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Assembly Election بیدر ضلع کے تمام اسمبلی حلقوں سے کانگریس امیدواروں کی جیت یقینی، بیدر ضلع مبصر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.