دہلی کے سنگھو بارڈر پر تقریباً 2 ماہ سے لاکھوں کسان مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کیے گیے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جبکہ حکومت اور کسانوں کے درمیان 11 مرتبہ بات چیت ہوچکی ہے لیکن ابھی تک کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔
کسانوں کے احتجاج کے دوران سخت سردی کی وجہ سے تقریباً 140 کسانوں کی موت ہوگئی۔ کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں ویلفیئر پارٹی کرناٹک نے دارالحکومت بنگلور کے فریڈم پارک میں ایک روزہ دھرنے کا اہتمام کیا جس میں ذمہ داروں کے علاوہ اراکین کی کثیر تعداد موجود تھیں۔
احتجاجی دھرنے میں خواتین نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوے پارٹی کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ طاہر حسین نے بتایا کہ مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کی جانب سے تاناشاہی رویہ اختیار کیا جارا ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت سے زرعی قوانین کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی دھرنے میں دیگر سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کے علاوہ ٹریڈ یونین کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔