بنگلورو: کرناٹک کی کانگریس حکومت حجاب پر سے پابندی ہٹانے جا رہی ہے۔ وزیراعلی سدارمیہ نے جمعہ کو حجاب پر پابندی ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو اپنی پسند کے مطابق لباس پہننے کا حق ہے۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی دراصل لباس اور ذات پات کی بنیاد پر لوگوں اور سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی ہٹا دیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپنی پسند کے کپڑے پہننا ہر ایک کا حق ہے۔ میں نے حجاب پر پابندی اٹھانے کی ہدایات دے دی ہیں۔ پی ایم مودی کا 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کا نعرہ جعلی ہے۔ بی جے پی لباس اور ذات پات کی بنیاد پر لوگوں اور سماج کو بانٹ رہی ہے۔
سدارمیہ نانجن گڈو تعلقہ کے کاوالنڈے گاؤں میں کرناٹک ریاستی پولیس اور میسور ڈسٹرکٹ پولیس یونٹ کے ذریعہ تعمیر کردہ کاوالنڈے، انترسنتھی اور جیا پورہ پولیس اسٹیشنوں کا افتتاح کرنے کے بعد بول رہے تھے۔
اس سال اکتوبر میں ریاستی حکومت نے طلباء کو مقابلہ جاتی امتحانات کے دوران حجاب پہننے کی اجازت دی تھی۔ تب سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ حکومت ریاست میں حجاب پر پابندی کو مکمل طور پر ہٹا سکتی ہے۔
فروری 2022 میں، کرناٹک کے اڈوپی کے ایک سرکاری کالج میں کلاس روم کے اندر حجاب پر پابندی لگا دی گئی۔ اس کے بعد ایک ایک کرکے کئی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد کردی گئی۔ اس کے بعد کرناٹک کی اس وقت کی بسواراج بومائی حکومت نے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔