ETV Bharat / state

Bangalore Violence: بنگلور تشدد میں گرفتار 115 افراد کی ضمانت منظور

author img

By

Published : Jun 17, 2021, 1:01 PM IST

کرناٹک کے 'ڈی جے ہلی' اور 'کے جی ہلی' علاقوں میں 11 اگست 2020 کی رات ہوئے تشدد کے معاملے میں ہائی کورٹ نے گرفتار 115 افراد کی بیل منظور کرکے رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔

بنگلور تشدد میں گرفتار 115 افراد کی ضمانت منظور
بنگلور تشدد میں گرفتار 115 افراد کی ضمانت منظور


کرناٹک ہائی کورٹ نے 'کے جی ہلی' میں پیش آنے والے تشدد کے معاملے میں گرفتار 115 افراد کی بیل منظور کرکے رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔

شہر کے 'ڈی جے ہلی' اور 'کے جی ہلی' علاقوں میں 11 اگست 2020 کی رات کو پیش آئے تشدد کے معاملے میں این آئی اے کی جانب سے مقررہ مدت کے اندر چارج شیٹ جمع نہ کرنے کے پیش نظر کورٹ نے "ڈیفالٹ" ضمانت کے تحت ملزمین کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔


عدالت نے قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت کے ذریعہ دائر درخواست پر معاملے کے سماعت کا موقع فراہم کیے بغیر تحقیقات مکمل کرنے کے لئے مزید 90 دن کی مہلت دینے کی درخواست غیر درست پائی ہے۔

بیل اپلیکیشن منظور کرنے کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ درخواست گزاروں کو نہ ہی خصوصی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ این آئی اے کے ذریعہ ایک درخواست پر غور کیا جارہا ہے، لہٰذا یو اے پی اے ایکٹ 1966 کی دفعات کے تحت خصوصی عدالت کے ذریعہ جاری کیا گیا آرڈر درست ہے۔

ان تمام باتوں پر نظر ثانی کے بعد ہائی کورٹ نے ملزمین کو "ڈیفالٹ" ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے، کیونکہ این آئی اے کی جانب سے 90 دنوں کے بعد بھی چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی ہے ۔

اس معاملے میں سنوائی کے دوران ہائی کورٹ نے این آئی اے کے اس مؤقف کو مسترد کردیا کہ ملزم درخواست گزاروں کو باقاعدہ ضمانت کے لئے دوبارہ درخواست دینا ہوگا کیونکہ چارج شیٹ 90 دن کی توسیع کی مدت کے دوران دائر کی گئی تھی۔

اس کیس کی پیروی کر رہے ایڈووکیٹ محمد طاہر نے بتایا کہ ضمانت (بیل) حاصل کرچکے ہیں ملزمین کی رہائی آج رات یا کل تک ہوگی۔


کرناٹک ہائی کورٹ نے 'کے جی ہلی' میں پیش آنے والے تشدد کے معاملے میں گرفتار 115 افراد کی بیل منظور کرکے رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔

شہر کے 'ڈی جے ہلی' اور 'کے جی ہلی' علاقوں میں 11 اگست 2020 کی رات کو پیش آئے تشدد کے معاملے میں این آئی اے کی جانب سے مقررہ مدت کے اندر چارج شیٹ جمع نہ کرنے کے پیش نظر کورٹ نے "ڈیفالٹ" ضمانت کے تحت ملزمین کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔


عدالت نے قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت کے ذریعہ دائر درخواست پر معاملے کے سماعت کا موقع فراہم کیے بغیر تحقیقات مکمل کرنے کے لئے مزید 90 دن کی مہلت دینے کی درخواست غیر درست پائی ہے۔

بیل اپلیکیشن منظور کرنے کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ درخواست گزاروں کو نہ ہی خصوصی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ این آئی اے کے ذریعہ ایک درخواست پر غور کیا جارہا ہے، لہٰذا یو اے پی اے ایکٹ 1966 کی دفعات کے تحت خصوصی عدالت کے ذریعہ جاری کیا گیا آرڈر درست ہے۔

ان تمام باتوں پر نظر ثانی کے بعد ہائی کورٹ نے ملزمین کو "ڈیفالٹ" ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے، کیونکہ این آئی اے کی جانب سے 90 دنوں کے بعد بھی چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی ہے ۔

اس معاملے میں سنوائی کے دوران ہائی کورٹ نے این آئی اے کے اس مؤقف کو مسترد کردیا کہ ملزم درخواست گزاروں کو باقاعدہ ضمانت کے لئے دوبارہ درخواست دینا ہوگا کیونکہ چارج شیٹ 90 دن کی توسیع کی مدت کے دوران دائر کی گئی تھی۔

اس کیس کی پیروی کر رہے ایڈووکیٹ محمد طاہر نے بتایا کہ ضمانت (بیل) حاصل کرچکے ہیں ملزمین کی رہائی آج رات یا کل تک ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.