ETV Bharat / state

آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ: ایس آئی ٹی نے مزید گرفتاریاں کیں

ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں حلال سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دہی کے خلاف متعلقہ کمپنیوں کے خلاف کارروائی میں زبردست پیش قدمی ہوئی ہے۔

آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ
author img

By

Published : Jul 10, 2019, 11:28 PM IST


حالانکہ ایس آئی ٹی کی جانب سے دھوکہ دہی کے معاملے کی تحقیقات کے دوران کئی چھاپے مارے ہیں اور متعدد افسران کو حراست میں لیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے خاطیوں پر کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

بتاریخ 30 جون 2019 کو دو سرکاری افسران، بی ڈی اے (بنگلورو ڈیویلپمینٹ اتھارٹی) کے انجنیئر کمار نایک کی گرفتاری عمل میں آئی۔ جبکہ 4 جولائی 2019 کو اسسٹنٹ کمیشنر ٹی ناگراج اور ولیج اکاؤنٹنٹ منجوناتھ کو گرفتار کیا گیا۔

آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ

تاہم ان دونوں کو ابھی تک ان کے عہدے سے معطل نہیں کیا گیا۔

گذشتہ روز بنگلورو اربن کے ڈپٹی کمشنر آئی اے ایس وجے شنکر کو حراست میں لیا گیا ہے لیکن انہیں معطل کیے جانے کے متعلق کوئی پہل نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ قانون کے مطابق کسی بھی الزام کے تحت گرفتار کئے گئے سرکاری افسر کو 48 گھنٹوں کے بعد خود بخود معطل ہوجانا ہے۔

اس سلسلے میں لنچہ مکتہ کرناٹکا کے وفد نے ریونیو ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری کو ایک مکتوب سونپا اور مطالبہ کیا کہ خاطی سرکاری افسران پر فوری کی جائے۔

ان دھوکہ دہی کے معاملہ میں ریاستی حکومت کی ایک بڑی لاپرواہی یہ بھی رہی ہے کہ ریاستی حکومت نے مرکز سے جاری کردہ "بڈس" آرڈیننس کے مطابق اسپیشل کورٹ کا قیام نہیں کیا جس میں مختلف پونزی اسکیمز کے مقدمات کی سماعت ہوسکے۔

اس سلسلے میں سینئر صحافی عبد الخالق نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے آئی ایم اے کے سرغنہ مفرور منصور خان نے اپنے جاری کردہ ایک ویڈیو میں عبد الخالق کو مبارکباد دی تھی کہ اس کمپنی کے بند ہونے پر انہیں خوشی ہوگی۔

عبد الخالق کے مطابق یہ مبارکباد اس لیے انہیں دی گئی تھی کہ انہوں نے اپنے اخبار روزنامہ پاسبان میں بارہا عوام میں بیداری لانے کی کوشش کی تھی کہ یہ اسکیم پونزی ہے اور غیر قانونی ہے تاہم ہزاروں لوگ اس کا شکار ہوئے۔

معروف سماجی کارکن سردار قریشی نے کہاکہ ایس آئی آٹی ان لوگوں کو حراست میں لے جس کے نام منصور خان نے اپنے ویڈیو میں لیے تھے۔

یاد رہے کہ دو درجن سے زائد پونزی اسکیمز نے جنوبی بھارت کے مسلمانوں کے اقتصادی حالات کو حلال سرمایہ کاری کے نام پر تہس نہس کردیا ہے۔


حالانکہ ایس آئی ٹی کی جانب سے دھوکہ دہی کے معاملے کی تحقیقات کے دوران کئی چھاپے مارے ہیں اور متعدد افسران کو حراست میں لیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے خاطیوں پر کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

بتاریخ 30 جون 2019 کو دو سرکاری افسران، بی ڈی اے (بنگلورو ڈیویلپمینٹ اتھارٹی) کے انجنیئر کمار نایک کی گرفتاری عمل میں آئی۔ جبکہ 4 جولائی 2019 کو اسسٹنٹ کمیشنر ٹی ناگراج اور ولیج اکاؤنٹنٹ منجوناتھ کو گرفتار کیا گیا۔

آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ

تاہم ان دونوں کو ابھی تک ان کے عہدے سے معطل نہیں کیا گیا۔

گذشتہ روز بنگلورو اربن کے ڈپٹی کمشنر آئی اے ایس وجے شنکر کو حراست میں لیا گیا ہے لیکن انہیں معطل کیے جانے کے متعلق کوئی پہل نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ قانون کے مطابق کسی بھی الزام کے تحت گرفتار کئے گئے سرکاری افسر کو 48 گھنٹوں کے بعد خود بخود معطل ہوجانا ہے۔

اس سلسلے میں لنچہ مکتہ کرناٹکا کے وفد نے ریونیو ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری کو ایک مکتوب سونپا اور مطالبہ کیا کہ خاطی سرکاری افسران پر فوری کی جائے۔

ان دھوکہ دہی کے معاملہ میں ریاستی حکومت کی ایک بڑی لاپرواہی یہ بھی رہی ہے کہ ریاستی حکومت نے مرکز سے جاری کردہ "بڈس" آرڈیننس کے مطابق اسپیشل کورٹ کا قیام نہیں کیا جس میں مختلف پونزی اسکیمز کے مقدمات کی سماعت ہوسکے۔

اس سلسلے میں سینئر صحافی عبد الخالق نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے آئی ایم اے کے سرغنہ مفرور منصور خان نے اپنے جاری کردہ ایک ویڈیو میں عبد الخالق کو مبارکباد دی تھی کہ اس کمپنی کے بند ہونے پر انہیں خوشی ہوگی۔

عبد الخالق کے مطابق یہ مبارکباد اس لیے انہیں دی گئی تھی کہ انہوں نے اپنے اخبار روزنامہ پاسبان میں بارہا عوام میں بیداری لانے کی کوشش کی تھی کہ یہ اسکیم پونزی ہے اور غیر قانونی ہے تاہم ہزاروں لوگ اس کا شکار ہوئے۔

معروف سماجی کارکن سردار قریشی نے کہاکہ ایس آئی آٹی ان لوگوں کو حراست میں لے جس کے نام منصور خان نے اپنے ویڈیو میں لیے تھے۔

یاد رہے کہ دو درجن سے زائد پونزی اسکیمز نے جنوبی بھارت کے مسلمانوں کے اقتصادی حالات کو حلال سرمایہ کاری کے نام پر تہس نہس کردیا ہے۔

Intro:آئ.ایم.اے دھوکہ دہی معاملہ؛ ایس آئ ٹی نے کئے مزید گرفتاریاں


Body:آئ. ؛یم.؛ ے دھوکہ دہی معاملہ؛ ایس آئ ٹی نے کئے مزید گرفتاریاں

بنگلور: حلال سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دہی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی مانگ میں زبردست پیش قدمی جاری ہے. حالانکہ ایس. آئ. ٹی کی جانب سے آئ. ایم. اے کمپنی کے کے سب سے بڑے دھوکہ دہی کے معاملہ کی تحقیقات کے دوران کئی چھاپے مارے جا کے ہیں اور متعدد افسران کو حراست میں لیا گیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے خاطیوں پر کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ہے.

بتاریخ 30 جون 2019 کو دو سرکاری افسران، بی. ڈی. اے (بنگلورو ڈیویلوپمینٹ اتھارٹی) کے انجنیئر کمار نایک کی گرفتاری عمل میں آئی، بتاریخ 4 جولائی 2019 کو اسسٹنٹ کمیشنر ٹی.ناگراج و ولیج اکاؤنٹنٹ منجوناتھ کو گرفتار کیا گیا تاہم ان دونوں کو ابھی تک ان کی ذمیداری سے معطل نہیں کیا گیا جو کہ حکومت پر ایک بڑا سوال ہے. اور بتاریخ 8 جولائی 2019 کو بنگلورو اربن کے ڈیپیوٹی کمیشنر آئ. اے. ایس وجے شنکر کو ہراست میں لیا گیا ہے اور اس افسر کے معطل کئے جانے کے متعلق کوئی پہل نہیں ہوئی ہے. حالانکہ قانون کے مطابق سرکاری افسران جو کسی بھی الزام کے تحت گرفتار کئے جانے کے 48 گھنٹوں کے بعد خودکار طور پر معطل کئا جانا چاہیے جو کہ اتنے دنوں کے بعد بءی نہیں ہوا ہے.

اس سلسلے میں لنچہ مکتہ کرناٹکا جو کہ ایک مقامی تنظیم ہے اور حلال سرمایہ کاری کے ناپ پر دھوکہ دہی کے مظلومین کو قانونی مدد فراہم کر رہی ہے، آج ودان سودھا پہونچھ کار اس کے ایک وفد نے ریونیو ڈپارٹمنٹ کے سیکرٹری کو ایک مکتوب سومپا اور پر زور مطالبہ کیا کہ خاطی سرکاری افسر پر فوری طور پر کارروائی کر انہیں معطل کرے.

ان دھوکہ دہی کے معاملہ میں ریاستی حکومت کی ایک بڑی لاپرواہی یہ بھی رہی ہے کہ ریاستی حکومت نے مرکز سے جاری کردہ "بڈس" آردینینس کے مطابق اسپیشل کورٹ کا قیام نہیں کیا کہ جس میں مختلف پونزی اسکیموں کر پابندی کے علاوہ کیسس چلائے جائیں.

اس سلسلے میں لنچہ مکتہ کرناٹکا کے وفد نے ایک اور اہم مکتوب سیکرٹری محکمہ قانون و انصاف کو سومپا جس میں انہوں نے آئ. ایم. اے دھوکہ دہی کے معاملہ میں "بڈس" آردینینس (بڈس... بی نگ آف انریگیولیٹیڈ ڈیپوسٹ اسکیمس) کا نفاذ کرے جس کو مرکزی حکومت نے اسی سال فیبروری میں جاری کیا یوا ہے. اس آردینینس کے نفاذ سے یہ فائدہ ہوگا کہ 6 مہینوں میں مظلوم سرمایہ کاروں کو ان کے سرمایہ مل سکتا ہے.

اس سلسلے میں سینئر صحافی عبد الخالق نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں کہ اس معاملہ میں ایس. آئ. ٹی. کی تحقیقات جاری ہیں. یاد رہے. یاد رہے آئ. ایم اے کے سرغنہ مفرور منصور خان نے اپنے جاری کردہ ایک وڈیو میں عبد الخالق کو مبارکباد دی تھی کہ اس کمپنی کے بند ہونے پر انہیں خوشی ہوگی. اور عبد الخالق کے مطابق یہ مبارکباد اس لئے انہیں دی گئی تھی کہ انہوں نے اپنے اخبار روزنامہ پاسبان میں بارہا مرطبہ عوام الناس میں یہ بیداری لانے کی کوشش کی تھی کہ یہ اسکیم پونزی ہے اور غیر قانونی ہے تاہم ہزاروں لوگ اس کا شکار ہوئے.

معروف سماجی کارکن سردار قریشی کا اس دھوکہ دہی کے معاملہ کے جلد از جلد ہل کرنے اور آئ. آیم.اے کو مفرور جالساز منصور خان کی گرفتاری کو لیکر یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایس. آئ. ٹی کو چاہیے کہ وہ ان سیاسی قائدین اور علماء کرام کو ہراست میں لے جن کے نام منصور خان نے اپنے وڈیو میں گنائے ہیں اور ان سے پوچھ تاچھ کرے کہ صرف چند افسران کو گرفتار کرنے سے کچھ نہ ہوگا.

یاد رہے کہ دو درزن سے بھی زیادہ پونزی اسکیموں نے جنوبی ہند کے مسلمانوں کی اقتصادی حالات کو حلال سرمایہ کاری کے نام پر تہس نہس کردیا ہے اور مظلومین میں سے ایک کثیر تعداد سخت اضطراب کی حالت میں ہے اور تقریباً 10 افراد اب تک مایوسی کے شکار ہوکر یا ہارٹ اٹیک سے جاں بحق ہو کے ہیں.

Abbreviations...
BUDS: Banning of Unregulated Deposit Schemes
KPID Act: Karnataka Protection of Interest of Depositors in Financial Institutions Act 2004

بائیٹس... فی موجو
1. سردار قریشی، سماجی کارکن
2. عبد الخالق ،سینئر صحافی

بائیٹس... فی ای-میل
1. نریندرہ کمار،جوائنٹ سیکرٹری، لنچہ مکتہ کرناٹکا
2. سید گلاب، رکن، لنچہ مکتہ کرناٹکا

The video is being uploaded.
Note... The other two bytes of this story + ptc are being sent via email.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.