بنگلور: کرناٹک بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور اقتدار میں مختلف مسائل کا گڑھ بنا ہوا ہے۔ عام طور پر اقلیتی طبقات اور مسلمان، سماج دشمن عناصر کے نشانے پر ہیں۔ انہیں نہ صرف سیاسی بلکہ سماجی طور پر بھی شکار بنانے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔ is the responsibility of muslims only on ulemas
ایسی صورتحال میں ریاست کے مسلم سیاستدانوں کے متحرک نہیں ہونے کی وجہ سے ملت علماء کرام کے کندھوں پر تمام مسائل کا بوج ڈالنا چاہتی ہے یا توقع کررہی ہے کہ تمام تر مسائل کا حل علماء کرام کریں۔ لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ 'ملت امید کرتی ہے تاہم امید پوری نہ ہونے پر ملت علماء کرام پر ہی الزام عائد کردیتی ہے کہ علماء نے کچھ نہیں کیا۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے معروف عالم دین اور ملت کے مسائل کے تئیں نہایت متحرک رہنے والے دینی و سماجی کارکن مولانا مقصود عمران رشادی نے کہا کہ ملت سے جڑے تمام مسائل کے حل صرف علماء سے ممکن نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق معاشرے کے سبھی طبقات سے ہے۔ سبھی ایک منظم طریقے سے آپس میں ربط پیدا کریں اور سنجیدگی کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کی کوششیں کریں۔ is the responsibility of muslims only on ulemas
مزید پڑھیں:
مولانا عمران رشادی نے بتایا کہ ملت کا علماء کرام کو مسیحا سمجھنا بہتر ہے کہ یہ توقع نہیں رکھی جا سکتی کہ سبھی مسائل وہی حل کرین گے بلکہ ملت کے مسائل معاشرے کے سبھی دانشور حضرات کے ذمہ ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ سبھی ایک ساتھ مل کر مسائل کو حل کریں۔