بنگلور: ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں اماز پارٹی 'اماں کی افطار پارٹی' میناکشی شرینیواسن اماں کی جانب سے ہر سال منعقد کی جارہی ہے۔ جس کے انعقاد پر میناکشی شرینیواسن اماں نے حال ہی میں رام نومی میں ہوئے تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھگوان رام سبھی کو ایک سمان دیکھتے تھے جب کہ کچھ سماج دشمن عناصر کا رام کا نام لیکر مسلمانوں پر تشدد کرنا سراسر غلط ہے۔ اماں کی افطار پارٹی میں معروف سماجی کارکن ٹیسٹا سیتلواڈ و آلٹ نیوز کے محمد زبیر کے علاوہ کئی دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر ٹیسٹا سیتلواڈ نے کہا کہ ملک میں سیاسی مفاد کے حصول کے لئے نفرت پھیلائی جارہی ہے اور بھگوان رام کے نام کو لیکر مسلمانوں پر تشدد کو نارمالائز کرکے ڈر و خوف پھیلانے کی ناپاک سازشیں کی جارہی ہیں اور ایسے حالات میں اچھی سوچ والوں کو چاہیے کہ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
ٹیسٹا سیتلواڈ نے مزید کہا کہ سیاسی قیادت اپنے مفاد میں بات کر رہی ہے، لیکن میڈیا کو چاہیے کہ ملک میں ہورہی پازیٹیو امیج کو بھی دکھائے۔ ٹیسٹا نے کہا کہ بھگوان رام تو پیار محبت والے ہیں، ہتھیار والے نہیں۔ اس موقع پر مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے کہا کہ اماز افطار پارٹی جیسے اجلاس کو عام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس سے نفرت کو ختم کیا جاسکے اور سبھی مذہب کے ماننے والوں کے درمیان بھائی چارے اور ملک کی ڈائورسٹی کو مضبوط کرنے کا کام کیا جاسکے۔ وہیں ونکٹیش سرینیواسن نے کہا کہ رام نومی یا بھگوان رام کے نام کو لیکر ملک میں جو تشدد برپا کیا جارہا ہے، وہ نہایت ہی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھگوان رام ایکتا کا پرتیک ہے جب کہ سماج دشمن عناصر کا رام کے نام پر تشدد کرنا ہماری سنسکروتی نہیں ہے۔ وینکٹیش نے کہا کہ وہ صرف رمضان ہی نہیں بلکہ دیگر اوقات میں بھی ایسا معمول بنائیں گے کہ اس طرح کے اجلاس منعقد ہوں اور عوام میں پیار و محبت بڑھے۔ اس افطار پارٹی کے موقع پر شرکاء نے نفرت کو ختم کرنے و ہندو، مسلم و سبھی مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان اخوت و محبت کو فروغ دینے کا پیغام دیا۔ واضح رہے کہ یہ افطار پارٹی میناکشی شرینیواسن اماں و ان کے گھر والوں کی جانب سے منعقد کی جاتی ہے جس میں ہر سال سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو مدعو کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Spiritual Gathering in Bangalore: بنگلور میں منعقد روحانی اجتماع میں متعدد مذاہب کے رہنماؤں نے شرکت کی