کرناٹک میں پری یونیورسٹی کالج اور ڈگری کالج آج سے دوبارہ کھلیں گے۔ حجاب پر تنازع کے باعث کالجز بند کر دیے گئے۔ ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد کرناٹک حکومت نے پیر کو فیصلہ کیا کہ جونیئر اور ڈگری کالج کے طلباء کے لیے 16 فروری سے کلاسز دوبارہ شروع کی جائیں۔
جنوبی ریاست میں حجاب کے خلاف مظاہرے اس سال جنوری میں شروع ہوئے جب ریاست کے اڈپی ضلع میں گورنمنٹ گرلز پی یو کالج کی کچھ طالبات نے الزام لگایا کہ انہیں کلاسوں میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔ احتجاج کے دوران کچھ طلباء نے دعویٰ کیا کہ انہیں حجاب پہننے کی وجہ سے کالج میں داخلے سے منع کیا گیا تھا۔ The Hijab protests in the southern state began in January
پری یونیورسٹی ایجوکیشن بورڈ نے ایک سرکلر جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ طلباء صرف وہی یونیفارم پہن سکتے ہیں جسے اسکول انتظامیہ نے منظور کیا ہے اور کالجوں میں کسی مذہبی رسومات کی اجازت نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں:۔ Karnataka Hijab Issue Hearing Adjourned: حجاب معاملے پر سماعت ملتوی
واضح رہے کہ کرناٹک میں گزشتہ تقریباً ڈیڑھ ماہ سے کئی کالجوں میں حجاب پر طلبہ اور انتظامیہ کے درمیان اختلاف ہے لیکن چند روز قبل نئی بات سامنے آئی جس میں اُڈوپی کے ایک کالج میں باحجاب طالبات کو کالج کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ Hijab Ban in Karnataka اس کے خلاف طالبات نے احتجاج کیا اور حجاب کے ساتھ کالج و کلاس روم میں داخلے کی درخواست کی لیکن انتظامیہ نے ریاستی حکومت کے حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی درخواست مسترد کر دی۔
مزید پڑھیں:۔ Hijab Ban Issue: حجاب کے نام پر لڑکیوں کو پریشان کرنا انتہائی شرمناک
ریاست کے کچھ کالجوں میں مسلم طالبات کو حجاب پہننے سے روکے جانے کے بعد ہائی کورٹ میں دو درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ ان میں کہا گیا ہے کہ انہیں حجاب پہننے سے نہیں روکا جا سکتا کیونکہ یہ ان کا بنیادی حق ہے جو انہیں آئین فراہم کرتا ہے۔
ایک جانب جہاں طالبات حجاب کے ساتھ کالج میں داخل ہونے کا مطالبہ کر رہی ہیں تو وہیں دوسری جانب دیگر طلبا بھگوا شال اور بھگوا مفلر کے ساتھ باحجاب طالبات کی مخالفت کرتے ہوئے حجاب کے خلاف پیغام دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آپکو بتا دیں کہ اوڈوپی ضلع کے کنڈاپور میں واقع بھنڈارکر آرٹس اینڈ سائنس کالج کی طلبہ سب سے پہلے ایک بڑے گروپ کی شکل میں وہ کالج کے گیٹ کے سامنے پہنچے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک جلوس کی شکل میں بھگوا شال پہن کر اس پرائیویٹ کالج میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
اس دوران بنگلور کے ایک کالج کا ویڈیو بھی کافی وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک مسلم لڑکی جیسے ہی کالج کیمپس میں داخل ہوئی، وہاں موجود بھگوا طلبہ اس پر ٹوٹ پڑے۔ ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح سے بہادر لڑکی نے تنہا ان طلبہ کا مقابلہ کیا۔