ETV Bharat / state

Sarv Dharm Sammelan سبھی سرو دھرم سمیلن منعقد کریں اور نفرتی ایجنڈے کو ناکام کریں، مذہبی رہنما

کرناٹک کے بنگلور میں واقع خانقاہ ترابیہ میں 'سرو دھرم سمیلن' کا انعقاد کیا گیا جہاں سبھی مذاہب کے رہنماؤں نے کہاکہ ملک کی سلامتی کے لیے فرقہ پرست سیاسی طاقتوں کو اقتدار سے بے دخل کیا جانا چاہیے۔

all religious leaders should organize sarv dharm sammelan to end hatrred
سبھی سرو دھرم سمیلن منعقد کریں اور نفرتی ایجنڈے کو ناکام کریں، مذہبی رہنما
author img

By

Published : Mar 22, 2023, 10:43 PM IST

ویڈیو

بنگلور: اقتدار کے لیے جہاں ایک طرف فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے نفرت پھیلانے اور سوسائٹی میں دوریاں بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں تو دوسری جانب مذہبی اداروں و خانقاہوں میں امن کے پیغام کو عام کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ بنگلور کے معروف ادارہ خانقاہ ترابیہ میں رواں سال بھی خانقاہ ترابیہ کے ذیر اہتمام 'سرو دھرم سمیلن' کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جس میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے پیغام دیا کہ نفرت کو ختم کرنے و امن کو عام کرنے کے لیے فرقہ پرست سیاسی طاقتوں کو اقتدار سے بے دخل کیا جانا چاہیے۔
اس موقع پر ادارے کے بانی حضرت سید زین العابدین ترابی اور مولانا ظہیر الدین قادری نے پیغام دیا کہ مذہبی رہنما خانقاہوں، مندر، مٹ، گرجا گھروں و گورودواروں میں 'سرو دھرم پروگرامس' منعقد کریں، تاکہ محبت کو عام کیا جائے اور فرقہ پرست سیاسی طاقتوں کے نفرتی ایجنڈے کو ناکام کیا جاسکے۔' یاد رہے کہ کرناٹک میں آنے والے مئی کے مہینے میں ریاستی اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ انتخابات سے قبل ریاست میں سیاسی میدان تیار کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔ اسی ضمن میں کرناٹک بی جے پی کے صدر سمیت دیگر لیڈران متنازع بیانات کے ذریعے اپنی ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کی کوشش میں ہے۔ بی جے پی کرناٹک کے صدر نلین کٹیل نے حال ہی میں متعدد متنازع بیانات دیے ہیں، جن میں سے ایک یہ کہ جس میں انہوں نے بی جے پی کرناٹک کے کارکنان کو کہا تھا کہ وہ آنے والے الیکشن کے پیش نظر ڈیویلپمینٹ پر نہیں بلکہ لو جہاد پر فوکس کریں۔ اسی طرح حال ہی میں بی جے پی کے لیڈر یتنال نے اپنے ایک متنازع بیان میں کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی پھر سے اقتدار میں واپسی کی تو ریاست بھر میں قائم دینی مدارس کو بند کردیا جائیگا۔'
اسی ضمن میں بی جے پی لیڈران کی جانب سے من گھڑت اور فرضی کہانیاں بھی گھڑی جارہی ہیں۔ تازہ متنازع قصہ بی جے لی کے لیڈران نے تیار کیا ہے۔ جس کے مطابق ووکالیگا کمیونیٹی سے تعلق رکھنے والے اری گوڑا و ننجے گوڑا نامی اشخاص نے ٹیپو سلطان کا قتل کیا تھا، جس کے متعلق کئی تاریخ دانوں نے کہا یہ من گھڑت اور فرضٰ قصہ ہے اور اس کا ٹیپو سلطان کی زندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ ریاست کے تاریخ دانوں، دانشوران و سیکولر سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ کرناٹک اسمبلی الیکشن کے پیش نظر بی جے پی کا اس طرح نفرت پھیلانا ہرگز قابل قبول نہیں۔ انہوں نے سماجی تنظیموں سے گزارش کی ہے کہ وہ بی جے پی کی گھٹیا سیاست قابل قبول نہ کرے'

مزید پڑھیں:

ویڈیو

بنگلور: اقتدار کے لیے جہاں ایک طرف فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے نفرت پھیلانے اور سوسائٹی میں دوریاں بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں تو دوسری جانب مذہبی اداروں و خانقاہوں میں امن کے پیغام کو عام کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ بنگلور کے معروف ادارہ خانقاہ ترابیہ میں رواں سال بھی خانقاہ ترابیہ کے ذیر اہتمام 'سرو دھرم سمیلن' کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جس میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے پیغام دیا کہ نفرت کو ختم کرنے و امن کو عام کرنے کے لیے فرقہ پرست سیاسی طاقتوں کو اقتدار سے بے دخل کیا جانا چاہیے۔
اس موقع پر ادارے کے بانی حضرت سید زین العابدین ترابی اور مولانا ظہیر الدین قادری نے پیغام دیا کہ مذہبی رہنما خانقاہوں، مندر، مٹ، گرجا گھروں و گورودواروں میں 'سرو دھرم پروگرامس' منعقد کریں، تاکہ محبت کو عام کیا جائے اور فرقہ پرست سیاسی طاقتوں کے نفرتی ایجنڈے کو ناکام کیا جاسکے۔' یاد رہے کہ کرناٹک میں آنے والے مئی کے مہینے میں ریاستی اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ انتخابات سے قبل ریاست میں سیاسی میدان تیار کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔ اسی ضمن میں کرناٹک بی جے پی کے صدر سمیت دیگر لیڈران متنازع بیانات کے ذریعے اپنی ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کی کوشش میں ہے۔ بی جے پی کرناٹک کے صدر نلین کٹیل نے حال ہی میں متعدد متنازع بیانات دیے ہیں، جن میں سے ایک یہ کہ جس میں انہوں نے بی جے پی کرناٹک کے کارکنان کو کہا تھا کہ وہ آنے والے الیکشن کے پیش نظر ڈیویلپمینٹ پر نہیں بلکہ لو جہاد پر فوکس کریں۔ اسی طرح حال ہی میں بی جے پی کے لیڈر یتنال نے اپنے ایک متنازع بیان میں کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی پھر سے اقتدار میں واپسی کی تو ریاست بھر میں قائم دینی مدارس کو بند کردیا جائیگا۔'
اسی ضمن میں بی جے پی لیڈران کی جانب سے من گھڑت اور فرضی کہانیاں بھی گھڑی جارہی ہیں۔ تازہ متنازع قصہ بی جے لی کے لیڈران نے تیار کیا ہے۔ جس کے مطابق ووکالیگا کمیونیٹی سے تعلق رکھنے والے اری گوڑا و ننجے گوڑا نامی اشخاص نے ٹیپو سلطان کا قتل کیا تھا، جس کے متعلق کئی تاریخ دانوں نے کہا یہ من گھڑت اور فرضٰ قصہ ہے اور اس کا ٹیپو سلطان کی زندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ ریاست کے تاریخ دانوں، دانشوران و سیکولر سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ کرناٹک اسمبلی الیکشن کے پیش نظر بی جے پی کا اس طرح نفرت پھیلانا ہرگز قابل قبول نہیں۔ انہوں نے سماجی تنظیموں سے گزارش کی ہے کہ وہ بی جے پی کی گھٹیا سیاست قابل قبول نہ کرے'

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.