گلبرگہ: اکھیل بھارت کسان سبھا تنظیم کے ریاستی سیکریٹری مولا ملاں نے کہاکہ ریاست میں اس سال بارش کی کمی کی وجہ سے کل 236 تعلقہ جات میں سے 161 تعلقوں میں شدید خشک سالی اور 34 تعلقوں میں درمیانی خشک سالی ہوئی ہے ۔کل 195 تعلقہ جات میں فصلیں تباہ ہو گئی ہیں ۔
کسان سخت مشکلات کا شکار ہیں ۔ مگر ریاستی مرکزی حکومت کسانوں کو اولین ترجیح دینے کے بجائے ۔صرف تکنیکی بنیادوں پر مشینی طور پر زمین کے معاوضے کی اعلان پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ حقیقی کسانوں کی فصلوں کے نقصان کا مناسب سائنس حل فراہم کر نے کے ساتھ ساتھ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں تمام دیہی لوگوں اور مویشیوں کے تحفظ کے لئے ضروری خشک سالی سے متعلق امداد فراہم کرنے کا کام شروع کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت میں انتخابی نظام کو بہتر بنایا جائے اور بدعنوانی پر قابو پایا جائے، رمیش آر دوترگی
انہوں نے کہاکہ خشک سالی سے فضل کے نقصان کسانوں کو ایک ایکٹر کو 20 ہزار روپیے معاوضہ دینے ۔اور دن کے وقت پمپ سیٹ کے لئے مناسب بجلی ٹی سی کی سہولت فراہم کرنے کا ریاستی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ۔اس موقع پر دیگر کسان تنظیم کے صدر اور اراکین نے بھی شرکت کی۔