اس ادبی سیمینار میں متعدد معروف شخصیات و ادباء نے شرکت کی اور لوک ادب کے متعلق گفتگو کی۔
بتایا جاتا ہے کہ اردو میں لوک ادب کی روایات و سرمایہ بہت قدیم ہے اور یہ عوامی ادب کسی بھی زبان کے فروغ میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لوک ادب غالباً اس وقت سے ہے کہ جب زبان اردو کی تشکیل دی گئی اور تاریخ کے پنوں کو دیکھا جائے تو لوک ادب کی روایت امیر خسرو سے ملتی ہے۔
لوک ادب تہذیب کا ایک بڑا حصہ ہے اور یہ ادب ملک کی تہذیب میں رچی بسی ہے۔ اس ادبی اجلاس میں ملک بھر کی معروف شخصیات نے شرکت کی اور سیمینار میں اپنے خطابات پیش کئے۔
خاص طور پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ابن کنول، رکن قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ملک العزیز، پروفیسر لتا کماری نے سیمینار سے خطاب کیا۔