کرناٹک کے وزیر اعلیٰ یدیورپا نے اعلان کیا کہ ریاست میں 10 سے 24 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کووڈ-19 کی وباء کے تیزی سے پھیلنے کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ضروری اشیاء جیسے دودھ، دوائیاں، گوشت، مچھلی وغیرہ جیسے کاروبار کے لیے چھوٹ دی جائے گی۔
یدیورپا نے سخت لاک ڈاؤن کے متعلق بتایا کہ صبح 6 بجے سے 10 بجے کے بعد کسی کو بھی باہر سڑکوں پر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نئی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ جنہوں نے قبل از وقت فلائٹ یا ٹرین کی ٹکٹیں ریزرو کروالی ہیں انہیں سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ آٹو رکشا اور ٹیکسیوں کو ایمرجنسی اوقات ہی میں باہر نکلنے کی اجازت ہوگی۔
سخت لاک ڈاؤن کے گائیڈ لائنز میں ریسٹورنٹز وغیرہ میں پارسیل سرویس اور ہوم ڈلیوری کی سہولیات رہیں گی۔
پھل، سبزیوں اور دودھ کے فروخت کے لئے صبح 6 تا شام 6 تک اجازت دی گئی ہے۔ گورنمنٹ آرڈر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ضروری اشیاء کی فراہمی میں ہوم ڈلیوری کو فروغ دیا جائے گا تاکہ لوگ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
بینک، انشورنس، اے ٹی ایم، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا، ٹیلیفون و انٹرنیٹ کی خدمات وغیرہ میں کام کر رہے اہلکاروں کی گاڑیوں کو لاک ڈاؤن کے دوران حمل و نقل کی اجازت ہوگی۔
کنٹینمینٹ زونز کے علاوہ تعمیراتی کاموں کے لیے اجازت ہوگی۔ پہلے ہی سے طے شدہ شادیوں کو تقریب کے دوران 50 افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی اور تدفین کرنے کی کاروائی میں 5 افراد کی شرکت کے لیے اجازت ہوگی بشرطیکہ سبھی کووڈ-19 کی گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل پیرا ہوں۔
بین ضلعی و بین ریاستی سفر پر پابندی ہوگی اور صرف ہنگامی صورتوں میں ہی اس کی اجازت ہوگی۔ کنٹینمینٹ زونس کے باہر تمام زرعی و اس سے وابستہ سرگرمیوں کی بھی اجازت ہوگی۔ منسلک سرگرمیوں میں فشریز مرغی، گوشت، دودھ وغیرہ شامل ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ بشمول میٹرو ٹرینز اور بسز بند رہیں گے۔