ETV Bharat / state

سپریم کورٹ کا فیصلہ مایوس کن کن: سجاد کرگلی

دفعہ 370کی منسوخی پر جہاں جموں و کشمیر کے سیاسی رہنما بھی مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں وہیں لداخ خطے کے سیاسی کارکنان بھی خوش نظر نہیں آ رہے۔ sajjad kargili terms supreme court's verdict on Article 370 'disappointing'

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 11, 2023, 8:20 PM IST

Updated : Dec 11, 2023, 8:41 PM IST

ا
ا
سپریم کورٹ کا فیصلہ مایون کن: سجاد کرگلی

سرینگر (جموں و کشمیر): سماجی و سیاسی کارکن اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کے رکن، سجاد کرگلی نے پیر کے روز دفعہ 370 کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیا ہے۔ سماجی رابطہ گاہ ایکس پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے سجاد کرگلی کا کہنا تھا کہ ’’آج (عدلت عظمیٰ) کا فیصلہ مایوس کن تھا۔ یہ (فیصلہ) اور بھی مایوس کن ہے کہ لداخ کے لیے (سپریم کورٹ میں) ایک سطر کے فیصلے سے زیادہ کچھ نہیں کہا گیا۔ جبکہ لداخ کو جمہوری طور پر منتخب نمائندگی سے محروم رکھا گیا ہے۔‘‘

  • Today's decision was disappointing .
    It's even more disappointing that there was nothing for #Ladakh beyond one line judgment which deprives #Ladakhis from democratically elected representation. #Article370 #JammuAndKashmir

    — Sajjad Kargili | سجاد کرگلی (@SajjadKargili_) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ دفعہ 370 پر اپنی فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ نے سابق ریاست جموں و کشمیر سے لداخ کو علیحدہ یونین ٹیریٹری کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ واپس بحال کرنے کے احکامات صادر کیے۔ یاد رہے کہ 5اگست 2019کو جموں و کشمیر کی نہ صرف خصوصی آئینی حیثیت منسوخ کر دی گئی تھی بلکہ ریاست کو دو وفاقی علاقوں (یونین ٹیریٹریز) میں بھی منقسم کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق

قبل ازیں رواں مہینے کی چار تاریخ کو کو لیہہ اپیکس باڈی (ایل بی اے) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کی قیادت میں 14 رکنی وفد نے چار نکاتی مطالبات مرکزی حکومت کو پیش کیے تھے جن میں چھٹا شیڈول، ریاست کا درجہ، لیہہ اور کرگل کے لیے ایک ایک لوک سبھا نشست اور مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع کے لیے پبلک سروس کمیشن کی تشکیل کے مطالبات شامل تھے۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ مایون کن: سجاد کرگلی

سرینگر (جموں و کشمیر): سماجی و سیاسی کارکن اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کے رکن، سجاد کرگلی نے پیر کے روز دفعہ 370 کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیا ہے۔ سماجی رابطہ گاہ ایکس پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے سجاد کرگلی کا کہنا تھا کہ ’’آج (عدلت عظمیٰ) کا فیصلہ مایوس کن تھا۔ یہ (فیصلہ) اور بھی مایوس کن ہے کہ لداخ کے لیے (سپریم کورٹ میں) ایک سطر کے فیصلے سے زیادہ کچھ نہیں کہا گیا۔ جبکہ لداخ کو جمہوری طور پر منتخب نمائندگی سے محروم رکھا گیا ہے۔‘‘

  • Today's decision was disappointing .
    It's even more disappointing that there was nothing for #Ladakh beyond one line judgment which deprives #Ladakhis from democratically elected representation. #Article370 #JammuAndKashmir

    — Sajjad Kargili | سجاد کرگلی (@SajjadKargili_) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ دفعہ 370 پر اپنی فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ نے سابق ریاست جموں و کشمیر سے لداخ کو علیحدہ یونین ٹیریٹری کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ واپس بحال کرنے کے احکامات صادر کیے۔ یاد رہے کہ 5اگست 2019کو جموں و کشمیر کی نہ صرف خصوصی آئینی حیثیت منسوخ کر دی گئی تھی بلکہ ریاست کو دو وفاقی علاقوں (یونین ٹیریٹریز) میں بھی منقسم کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق

قبل ازیں رواں مہینے کی چار تاریخ کو کو لیہہ اپیکس باڈی (ایل بی اے) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کی قیادت میں 14 رکنی وفد نے چار نکاتی مطالبات مرکزی حکومت کو پیش کیے تھے جن میں چھٹا شیڈول، ریاست کا درجہ، لیہہ اور کرگل کے لیے ایک ایک لوک سبھا نشست اور مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع کے لیے پبلک سروس کمیشن کی تشکیل کے مطالبات شامل تھے۔

Last Updated : Dec 11, 2023, 8:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.