ETV Bharat / state

Construction of Buddhist Gonpa in Kargil: کرگل میں بودھوں کی عبادت گاہ بنانے کی تجویز

کرگل میں گونپا کی تعمیر پر بحث و تمحیص لداخ بدھسٹ ایسوسی ایشن (ایل بی اے) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کے عہدیداروں کی مشترکہ میٹنگ میں کی گئی۔ اجلاس میں سابق ممبر پارلیمنٹ تھوپستن چیوانگ، صدر ایل بی اے اور چھرنگ دورجے لارکوک، سینئر نائب صدر ایل بی اے، سابق وزیر قمر علی آخون اور کے ڈی اے کے شریک چیئرمین حاجی اصغر علی کربلائی نے شرکت کی۔

proposal-underway-to-build-a-buddhist-gonpa-in-kargil
کرگل میں بودھوں کی عبادت گاہ بنانے کی تجویز
author img

By

Published : May 26, 2022, 7:26 PM IST

کرگل: مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں مذہبی اور سیاسی رہنماؤں نے مسلم اکثریتی کرگل کے ضلع ہیڈکوارٹر میں بدھ مت کی عبادت گاہ، گونپا کی تعمیر کے مسئلے کا ایک خوشگوار حل تلاش کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس خطے کے بدھ مت کے ماننے والے کئی دہائیوں سے کرگل میں اپنی عبادت گاہ جسے گونپا کہا جاتا ہے کی تعمیر کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن اس تجویز کو عملی شکل نہیں مل رہی ہے۔ Construction of Buddhist Gonpa in Kargil

proposal-underway-to-build-a-buddhist-gonpa-in-kargil
کرگل میں بودھوں کی عبادت گاہ بنانے کی تجویز

لداخ جو کہ سابقہ ​​ریاست جموں و کشمیر کا ایک حصہ تھا کو 5 اگست 2019 کو ایک علیٰحدہ مرکز کے زیر انتظام خطہ قرار دیا گیا جب مرکزی حکومت نے آئین ہند کی دفعہ 370 کی اکثر ذیلی دفعات کو کالعدم قرار دے کر جموں و کشمیر کی نیم خودمختارانہ حیثیت کا خاتمہ کیا اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا۔

کرگل میں گونپا کی تعمیر پر بحث و تمحیص لداخ بدھسٹ ایسوسی ایشن (ایل بی اے) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کے عہدیداروں کی مشترکہ میٹنگ میں کی گئی جس کا انعقاد کرگل میں ہوا۔ اجلاس میں سابق ممبر پارلیمنٹ تھوپستن چیوانگ، صدر ایل بی اے اور چھرنگ دورجے لارکوک، سینئر نائب صدر ایل بی اے، سابق وزیر قمر علی آخون اور کے ڈی اے کے شریک چیئرمین حاجی اصغر علی کربلائی نے شرکت کی۔

میٹنگ کے اختتام کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ "میٹنگ انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی اور تمام شرکاء نے اس مسئلے پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور جلد از جلد ایک پرامن حل تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ "اپنے اپنے علاقوں میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کے لیے ایک اور میٹنگ بلانے پر اتفاق کیا گیا"۔

میٹنگ میں شرکاء نے لوگوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال انگیز یا غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں، جو اس تجویز کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں اور لداخ کے دونوں اضلاع کے درمیان پرامن ماحول کو خراب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

اگرچہ کرگل شہر اور اس کے آس پاس بدھ مت کے ماننے والوں کی آبادی نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن کمیونٹی کی آبادی ضلع کے زنسکار اور شرگول علاقوں میں ہے۔ بدھ مت کے ماننے والے گونپا کی تعمیر کے لیے ایک جگہ کا مطالبہ کر رہے ہیں حالانکہ کرگل کے مذہبی گروہ قصبے میں کمیونٹی کی معمولی آبادی کا حوالہ دیتے ہوئے اس تجویز کی مخالفت کر رہے ہیں۔ لیہہ ضلع جس میں بودھوں کی اکثریت آباد ہے، میں لیہہ شہر کے ساتھ ساتھ ترتک میں بھی کافی مسلم آبادی رہ رہی ہے۔ ضلع لیہہ اور اس کے آس پاس متعدد مساجد اور زیارات پائی جاتی ہیں جن میں شے گاؤں میں 700 سال پرانی مسجد بھی شامل ہے، جسے ایک وسطی ایشیائی مسلمان بزرگ شاہ ہمدان نے تعمیر کیا تھا، جنہوں نے کشمیر میں اسلام کو متعارف کرایا تھا۔ لیہہ کی جامع مسجد کو اسلامی فن تعمیر کا ایک نمونہ سمجھا جاتا ہے۔

کرگل: مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں مذہبی اور سیاسی رہنماؤں نے مسلم اکثریتی کرگل کے ضلع ہیڈکوارٹر میں بدھ مت کی عبادت گاہ، گونپا کی تعمیر کے مسئلے کا ایک خوشگوار حل تلاش کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس خطے کے بدھ مت کے ماننے والے کئی دہائیوں سے کرگل میں اپنی عبادت گاہ جسے گونپا کہا جاتا ہے کی تعمیر کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن اس تجویز کو عملی شکل نہیں مل رہی ہے۔ Construction of Buddhist Gonpa in Kargil

proposal-underway-to-build-a-buddhist-gonpa-in-kargil
کرگل میں بودھوں کی عبادت گاہ بنانے کی تجویز

لداخ جو کہ سابقہ ​​ریاست جموں و کشمیر کا ایک حصہ تھا کو 5 اگست 2019 کو ایک علیٰحدہ مرکز کے زیر انتظام خطہ قرار دیا گیا جب مرکزی حکومت نے آئین ہند کی دفعہ 370 کی اکثر ذیلی دفعات کو کالعدم قرار دے کر جموں و کشمیر کی نیم خودمختارانہ حیثیت کا خاتمہ کیا اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا۔

کرگل میں گونپا کی تعمیر پر بحث و تمحیص لداخ بدھسٹ ایسوسی ایشن (ایل بی اے) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کے عہدیداروں کی مشترکہ میٹنگ میں کی گئی جس کا انعقاد کرگل میں ہوا۔ اجلاس میں سابق ممبر پارلیمنٹ تھوپستن چیوانگ، صدر ایل بی اے اور چھرنگ دورجے لارکوک، سینئر نائب صدر ایل بی اے، سابق وزیر قمر علی آخون اور کے ڈی اے کے شریک چیئرمین حاجی اصغر علی کربلائی نے شرکت کی۔

میٹنگ کے اختتام کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ "میٹنگ انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی اور تمام شرکاء نے اس مسئلے پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور جلد از جلد ایک پرامن حل تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ "اپنے اپنے علاقوں میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کے لیے ایک اور میٹنگ بلانے پر اتفاق کیا گیا"۔

میٹنگ میں شرکاء نے لوگوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال انگیز یا غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں، جو اس تجویز کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں اور لداخ کے دونوں اضلاع کے درمیان پرامن ماحول کو خراب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

اگرچہ کرگل شہر اور اس کے آس پاس بدھ مت کے ماننے والوں کی آبادی نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن کمیونٹی کی آبادی ضلع کے زنسکار اور شرگول علاقوں میں ہے۔ بدھ مت کے ماننے والے گونپا کی تعمیر کے لیے ایک جگہ کا مطالبہ کر رہے ہیں حالانکہ کرگل کے مذہبی گروہ قصبے میں کمیونٹی کی معمولی آبادی کا حوالہ دیتے ہوئے اس تجویز کی مخالفت کر رہے ہیں۔ لیہہ ضلع جس میں بودھوں کی اکثریت آباد ہے، میں لیہہ شہر کے ساتھ ساتھ ترتک میں بھی کافی مسلم آبادی رہ رہی ہے۔ ضلع لیہہ اور اس کے آس پاس متعدد مساجد اور زیارات پائی جاتی ہیں جن میں شے گاؤں میں 700 سال پرانی مسجد بھی شامل ہے، جسے ایک وسطی ایشیائی مسلمان بزرگ شاہ ہمدان نے تعمیر کیا تھا، جنہوں نے کشمیر میں اسلام کو متعارف کرایا تھا۔ لیہہ کی جامع مسجد کو اسلامی فن تعمیر کا ایک نمونہ سمجھا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.