آدی واسی معاشرے کی تاریخ صدیوں نہیں سینکڑوں برس پرانی ہے۔
اپنی تہذیب اور ثقافت کو ساتھ لےکر چلنے والے آدی واسی سماج کےلوگوں نے ہمیشہ اپنے حق کی آواز کو بلند رکھا۔لیکن کبھی اپنے حق اور حقوق کو حاصل کرنے کےلیے غلط راستہ بھی اختیار نہیں کیا۔
آدی واسی معاشرے کے لوگ بے حد امن پسند ہوتے ہیں جب یہ خوش ہوتے ہیں تو ماندر، ڈھولک اور بانسری لےکر اپنی گیت اور رقص میں لوگوں کو تھرکنے پر مجبور کردیتےہیں۔
آدی واسی لفظ دو لفظوں آدی اور واسی سے مل کر بنا ہے۔جس کا مطلب آبائی ہوتا ہے۔بھارت میں ان کی آبادی 10 کروڑ ہیں۔آثار قدیمہ کے مضامین میں آدی واسیوں کو جنگل میں رہنے والا بتایا گیا ہے۔
مہاتما گاندھی نے آدی واسیوں کو گریجن یعنی پہاڑ پر رہنے والے لوگ کہہ کر پکارا کرتے تھے۔
بھارت کے آئین میں آدی واسیوں کے لیے شیڈول ٹرائب لفظ کا استعمال کیا جاتا ہے۔پورے ملک میں ان کے کئی فرقے ہوتےہیں ۔جھارکھنڈ میں 32 فرقے ہوتے ہیں۔
آدی واسی خاص طور پر اڑیسہ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، گجرات، مہاراشٹر، آندھر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مخربی بنگال میں اقلیتی طبقے میں آتے ہیں۔
لیکن بھارت کے سابقہ ریاست میزورم میں ان کی اکثریت موجود ہے۔بھارت کی حکومت نے انہیں آئین کے پانچویں فہرست میں شیڈول ٹرائب کی طور پر تسلیم کیا ہے۔
آدی واسی بنیادی طور پر قدرت کی عبادت کرنے میں یقین رکھتےہیں اور ان کے ہر تہوار قدرت سے ہی منسلک ہوتا ہے۔
ان کے خاص تہواروں میں سرہل، کرما، جاوا، ٹوسو، بندنا، جنی شکار ہوتے ہیں۔
ان کے لوک رقص مین نٹووا ناچ، جھومر، چھؤ، ڈمکچ ، کرما ناچ ہیں۔
آدی واسی اپنےمیں ہی الگ پہچان رکھتے ہیں ضرورت ہے تو صرف اس معاشرے اور ان کی تہذیب کو محفوظ رکھنے کی۔
جھارکھنڈ میں یوم قبائلی - آدی واسی کی تاریخ
عالمی سطح پر آج 9 اگست کو یوم قبائلی دن کے طور پر جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔اس دن آدی واسی کو ان کے حقوق اور ملک کی ترقی میں ان کے اہم رول کا ذکر بھی کیا جاتا ہے۔
آدی واسی معاشرے کی تاریخ صدیوں نہیں سینکڑوں برس پرانی ہے۔
اپنی تہذیب اور ثقافت کو ساتھ لےکر چلنے والے آدی واسی سماج کےلوگوں نے ہمیشہ اپنے حق کی آواز کو بلند رکھا۔لیکن کبھی اپنے حق اور حقوق کو حاصل کرنے کےلیے غلط راستہ بھی اختیار نہیں کیا۔
آدی واسی معاشرے کے لوگ بے حد امن پسند ہوتے ہیں جب یہ خوش ہوتے ہیں تو ماندر، ڈھولک اور بانسری لےکر اپنی گیت اور رقص میں لوگوں کو تھرکنے پر مجبور کردیتےہیں۔
آدی واسی لفظ دو لفظوں آدی اور واسی سے مل کر بنا ہے۔جس کا مطلب آبائی ہوتا ہے۔بھارت میں ان کی آبادی 10 کروڑ ہیں۔آثار قدیمہ کے مضامین میں آدی واسیوں کو جنگل میں رہنے والا بتایا گیا ہے۔
مہاتما گاندھی نے آدی واسیوں کو گریجن یعنی پہاڑ پر رہنے والے لوگ کہہ کر پکارا کرتے تھے۔
بھارت کے آئین میں آدی واسیوں کے لیے شیڈول ٹرائب لفظ کا استعمال کیا جاتا ہے۔پورے ملک میں ان کے کئی فرقے ہوتےہیں ۔جھارکھنڈ میں 32 فرقے ہوتے ہیں۔
آدی واسی خاص طور پر اڑیسہ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، گجرات، مہاراشٹر، آندھر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مخربی بنگال میں اقلیتی طبقے میں آتے ہیں۔
لیکن بھارت کے سابقہ ریاست میزورم میں ان کی اکثریت موجود ہے۔بھارت کی حکومت نے انہیں آئین کے پانچویں فہرست میں شیڈول ٹرائب کی طور پر تسلیم کیا ہے۔
آدی واسی بنیادی طور پر قدرت کی عبادت کرنے میں یقین رکھتےہیں اور ان کے ہر تہوار قدرت سے ہی منسلک ہوتا ہے۔
ان کے خاص تہواروں میں سرہل، کرما، جاوا، ٹوسو، بندنا، جنی شکار ہوتے ہیں۔
ان کے لوک رقص مین نٹووا ناچ، جھومر، چھؤ، ڈمکچ ، کرما ناچ ہیں۔
آدی واسی اپنےمیں ہی الگ پہچان رکھتے ہیں ضرورت ہے تو صرف اس معاشرے اور ان کی تہذیب کو محفوظ رکھنے کی۔