ہر شخص کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ کام کہیں بھی کریں لیکن جب اس کی موت ہو تو آخری رسومات اس کے اہل خانہ ہی ادا کریں لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے ہزاری باغ کے بڑکا کلا گاوں کے رہنے والے کمل رجک کی آخری رسومات ان کے اہل خانہ ادا نہیں کر پائے۔
لاک ڈاون کی وجہ سے اہل خانہ کو آخری دیدار بھی وہاٹس ایپ ویڈیو کالنگ کے ذریعے کرایا گیا۔
دوستوں نے ہی ان کی آخری رسومات گجرات کے گاندھی دھام میں ادا کر دی۔
دراصل پنیت رجک کے 45 برس کے بیٹے کمل رجک کی موت جمعرات کو گاندھی دھام میں ہوگئی جو 18 مارچ کو کام کرنے کے لیے گجرات گئے تھے۔
ان کی موت کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ ان کی طبیعت گزشتہ چند روز سے خراب تھی۔ گردے کا عارضہ لاحق تھا لیکن موت کے بعد ان کی لاش ان کے آبائی گاوں نہیں پنچائی جا سکی۔ ان کی دوستوں نے گجرات کے گاندھی دام میں ہی ان کی آخری رسومات ادا کردی۔
اہل خانہ نے بتایا کہ گھر کی معاشی حالت بے حد خراب ہونے کی وجہ سے وہ گجرات کام کرنے کے لیے گئے تھے۔ لاک ڈاون کی وجہ سے کام نہیں ملا لیکن اپنا جان ضرور گنوادی۔
کمل، تنہا گھر کی کفالت کرتا تھا۔ اس کے پسماندگان میں بیوی اور دو بیٹے ہیں۔ ایسے میں ان پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔