مسٹر منڈل نے بی جے پی ریاستی صدر کو لکھے خط میں کہا کہ میں پھول چند منڈل، رکن اسمبلی سندری علاقہ نمبر ۔38، دھنباد، جھارکھنڈ ریاستی بی جے پی کے عہدہ اور پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں ۔ برائے مہربانی میرا استعفیٰ قبول کریں۔
رکن اسمبلی نے اس کے بعد بروا اڈہ واقع رہائش پر منعقدہ پریس کانفرنس میں کہاکہ بی جے پی کو ان کے ٹکٹ کاٹنے کی قیمت چکانی پڑے گی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ رگھور داس کو ایوان میں چھتیس گڑھیا کہنے اور حکومت کی مقامی پالیسی کی مخالفت کرنے کی وجہ سے انہیں ٹکٹ سے محروم کیا گیا ہے۔
انہوں نے جھارکھنڈ کے لوگوں کے مفاد میں بات کی جس کی سزا انہیں ملی ہے ۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پر تانا شاہی کا الزام بھی لگایا ۔
غورطلب ہے کہ بی جے پی سے استعفیٰ دینے کے بعد مسٹر منڈل اور ان کے بیٹے اور بی جے پی ریاستی ایکزیکٹیو کمیٹی کے رکن دھرنیدھر منڈل اور بی جے پی کے کئی لیڈران کے بارے میں قیاس لگائے جارہے ہیں کہ وہ ایک ۔ دو دن میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ ( جے ایم ایم ) میں شامل ہوسکتے ہیں۔