ETV Bharat / state

اہلیہ نے شوہر کی آخری رسم ادا کی، گاؤں والے ندارد - urdu news latihar

لاتیہار میں ایک شخص کی نامعلوم بیماری سے موت ہوگئی۔ مقتول کی اہلیہ کی نے مقامی لوگوں سے مدد کی گہار لگائی لیکن کورونا کے خوف سے کوئی آگے نہیں آیا مجبورا اس کو ہی آخری رسومات ادا کرنے پڑے۔

Taking her son in her arms, the wife performed her husband's last rites
بیٹے کو گود میں لے کر اہیلہ نے شوہر آخری رسم ادا کی
author img

By

Published : Apr 25, 2021, 2:29 PM IST

کورونا نے جہاں لوگوں کے درمیان فاصلے بڑھا دی ہے، وہیں دل کی دوریاں بھی کافی بڑھ گئی ہے۔ اس کی ایک مثال جمعہ کو جھارکھنڈ کے لاتیہار کے چندوا میں دیکھنے کو ملا۔

یہاں ایک نا معلوم بیماری سے فوت ہوئے ایک شخص کی آخری سفر میں سماج کا کوئی بھی شخص شامل نہیں ہوا۔ مجبوری میں مقامی انتظامیہ کی مدد سے بیٹی اور اس کی اہلیہ نے اس کا آخری رسومات ادا کیا، بیٹی نے والد کو اگنی دی۔

کسی نے نہیں لیا آخری سفر میں حصہ

چندوا بلاک ہیڈ کوارٹر میں گزشتہ 15 سالوں مستری کا کام کرنے والا راجندر مستری کی موت نا معلوم بیماری سے ہوگئی۔ گھر میں اس کی اہلیہ، نابالغ بیٹی اور ایک 3 سال کا بیٹا ہی تھا۔ راجندر کی موت کے بعد اس کی آخری رسومات کرنا گھر والوں کے لیے ایک مسئلہ بن گیا۔

راجندر کی اہلیہ نے لوگوں سے شوہر کے آخری رسومات میں مدد مانگی، لیکن کورونا نے لوگوں کے دل میں اس قدر دہشت پیدا کر دیا ہے کہ کوئی بھی آگے نہیں آیا۔

بلاک انتظامیہ نے کی مدد

کافی انتظار کے بعد معاملے کی جانکاری بلاک انتظامیہ کو دی گئی۔ جانکاری ملنے کے بعد بلاک انتظامیہ کے افسر گھر پہنچے اور پورے معاملے کی جانکاری لی۔ آخری سفر کے لئے انتظامیہ نے ہی پورا انتظام کیا اور لاش کو ایمبولینس کے سہارے چندوا کے نزدیک موجود شمشان گھاٹ پہنچایا۔ انتظامیہ کی طرف گھر والوں کو مالی مدد دی گئی۔

نابالغ بیٹی نے دی مکھ اگنی

مقتول کی نابالغ بیٹی نے اپنے والد کو مکھ اگنی دی۔ آخری رسم کے دوران شمشان گھاٹ پہ مقتول کی اہلیہ بھی موجود تھی، جن کی گود میں تین سال کا لڑکا تھا۔

کورونا نے جہاں لوگوں کے درمیان فاصلے بڑھا دی ہے، وہیں دل کی دوریاں بھی کافی بڑھ گئی ہے۔ اس کی ایک مثال جمعہ کو جھارکھنڈ کے لاتیہار کے چندوا میں دیکھنے کو ملا۔

یہاں ایک نا معلوم بیماری سے فوت ہوئے ایک شخص کی آخری سفر میں سماج کا کوئی بھی شخص شامل نہیں ہوا۔ مجبوری میں مقامی انتظامیہ کی مدد سے بیٹی اور اس کی اہلیہ نے اس کا آخری رسومات ادا کیا، بیٹی نے والد کو اگنی دی۔

کسی نے نہیں لیا آخری سفر میں حصہ

چندوا بلاک ہیڈ کوارٹر میں گزشتہ 15 سالوں مستری کا کام کرنے والا راجندر مستری کی موت نا معلوم بیماری سے ہوگئی۔ گھر میں اس کی اہلیہ، نابالغ بیٹی اور ایک 3 سال کا بیٹا ہی تھا۔ راجندر کی موت کے بعد اس کی آخری رسومات کرنا گھر والوں کے لیے ایک مسئلہ بن گیا۔

راجندر کی اہلیہ نے لوگوں سے شوہر کے آخری رسومات میں مدد مانگی، لیکن کورونا نے لوگوں کے دل میں اس قدر دہشت پیدا کر دیا ہے کہ کوئی بھی آگے نہیں آیا۔

بلاک انتظامیہ نے کی مدد

کافی انتظار کے بعد معاملے کی جانکاری بلاک انتظامیہ کو دی گئی۔ جانکاری ملنے کے بعد بلاک انتظامیہ کے افسر گھر پہنچے اور پورے معاملے کی جانکاری لی۔ آخری سفر کے لئے انتظامیہ نے ہی پورا انتظام کیا اور لاش کو ایمبولینس کے سہارے چندوا کے نزدیک موجود شمشان گھاٹ پہنچایا۔ انتظامیہ کی طرف گھر والوں کو مالی مدد دی گئی۔

نابالغ بیٹی نے دی مکھ اگنی

مقتول کی نابالغ بیٹی نے اپنے والد کو مکھ اگنی دی۔ آخری رسم کے دوران شمشان گھاٹ پہ مقتول کی اہلیہ بھی موجود تھی، جن کی گود میں تین سال کا لڑکا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.