واضح رہے کہ اس معاملے کے بعد پولیس کی لاپرواہی پر کافی سوال اٹھائے گئے تھے۔ ضلع دھتکڈیہی میں چوری کے الزام میں علاقائی لوگوں نے تبریز کی خوب پٹائی کی تھی۔ اسی معاملے میں پوسٹ مارٹم کی رپورٹ نے آگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔ ڈاکٹروں کے مطابق تبریز ڈپریشن میں تھا۔ پوسٹ مارٹم یہ بات بھی واضح ہوئی ہے کہ پٹائی کی وجہ سے اس کے جسم کے حصوں پر زخم کے ساتھ سر کے دائیں حصے میں ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی۔
صدر اسپتال کے اعلی ڈاکٹر ویریل مارڈی نے کہا ہے کہ تبریز کے جسم میں کئی حصوں پر چوٹ تھی۔جس کا علاج بھی کیا گیا۔لیکن چوٹ اور دیگر وجوہات کی وجہ سے تبریز کو دل کا دورہ پڑا اور اس کی موت ہوگئی۔
واضح رہے کہ ہجومی تشدد کے پٹائی کی وجہ سے 18 جون کو علاج کے بعد تبریز کو جیل بھیجا گیا تھا۔اور جیل میں ہی 22 جون کو اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔ تبریز کے اہل خانہ نے پولیس اور ڈاکٹروں پر لاپرواہی کا الزام عائد کیا تھا۔
اسی معاملے میں ڈی سی اے دوڈے نے ایس پی کارتک ،سی ایس ڈاکٹر ہیمانشو بروار کو خط لکھ کر تبریز انصاری کے ملزموں پر کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔