عام انتخابات میں سیکولر ووٹوں کی تقسیم سے دوچار کانگریس پارٹی کا دعویٰ ہے کہ ریاست جھارکھنڈ میں سیکولر ووٹ محفوظ ہے اور اس کی تقسیم کا کوئی اندیشہ نہیں۔
ٹکٹ ملنے کی امید میں دہلی پہنچے جھارکھنڈ کے سینیئر کانگریسی رہنما اور متعدد مرتبہ رکن اسمبلی و رکن پارلیمان رہے فرقان انصاری نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بی جے پی اور کانگریس حلیفوں کے درمیان براہ راست لڑائی ہے اور ان کی کوشش یہی ہے کہ اس بار بی جے پی کو ایک سیٹ میں نہ مل سکے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں جو بھی سیکولر ووٹیں ہیں وہ بی جے پی مخالف ہیں تو ظاہر سی بات ہے کہ اس نظریے کے حساب سے ووٹ تقسیم ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جھارکھنڈ میں کانگریس اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ،جھارکھنڈ وکاس مورچہ اور آرجے ڈی کا اتحاد ہوا ہے۔ اتحاد کے پیش نظر کئی سابق کانگریسی رہنماؤں کا ٹکٹ کٹنے کا بھی امکان ہے جس میں فرقان انصاری کا بھی نام آرہا ہے۔
فرقان انصاری کو گڈا سے ٹکٹ چاہیے،جبکہ کانگریس کی حلیف جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے امیدوار کو بھی وہاں سے ٹکٹ چاہیے۔اس سوال پر فرقان انصاری نے کہا کہ ہماری کوشش تو یہی ہے کہ انھیں ٹکٹ مل جائے کیونکہ انھوں نے وہاں بہت کام کیا ہے لیکن اگر پارٹی ٹکٹ نہیں دیتی ہے تو بھی وہ پارٹی کے لئے کام کریں گے۔