ETV Bharat / state

'جھارکھنڈ میں سیکولر ووٹ تقسیم ہونے کا کوئی اندیشہ نہیں'

کانگریس کے سینیئر مسلم رہنما اور سابق رکن پارلیمان فرقان انصاری کا بہار کے سیکولر طبقے کے تعلق سے ایک بڑا دعوی کیا ہے۔

فرقان انصاری، کانگریس رہنما و سابق رکن پارلیمان
author img

By

Published : Mar 13, 2019, 9:02 PM IST

عام انتخابات میں سیکولر ووٹوں کی تقسیم سے دوچار کانگریس پارٹی کا دعویٰ ہے کہ ریاست جھارکھنڈ میں سیکولر ووٹ محفوظ ہے اور اس کی تقسیم کا کوئی اندیشہ نہیں۔

فرقان انصاری، کانگریس رہنما و سابق رکن پارلیمان

ٹکٹ ملنے کی امید میں دہلی پہنچے جھارکھنڈ کے سینیئر کانگریسی رہنما اور متعدد مرتبہ رکن اسمبلی و رکن پارلیمان رہے فرقان انصاری نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بی جے پی اور کانگریس حلیفوں کے درمیان براہ راست لڑائی ہے اور ان کی کوشش یہی ہے کہ اس بار بی جے پی کو ایک سیٹ میں نہ مل سکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں جو بھی سیکولر ووٹیں ہیں وہ بی جے پی مخالف ہیں تو ظاہر سی بات ہے کہ اس نظریے کے حساب سے ووٹ تقسیم ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ جھارکھنڈ میں کانگریس اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ،جھارکھنڈ وکاس مورچہ اور آرجے ڈی کا اتحاد ہوا ہے۔ اتحاد کے پیش نظر کئی سابق کانگریسی رہنماؤں کا ٹکٹ کٹنے کا بھی امکان ہے جس میں فرقان انصاری کا بھی نام آرہا ہے۔

فرقان انصاری کو گڈا سے ٹکٹ چاہیے،جبکہ کانگریس کی حلیف جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے امیدوار کو بھی وہاں سے ٹکٹ چاہیے۔اس سوال پر فرقان انصاری نے کہا کہ ہماری کوشش تو یہی ہے کہ انھیں ٹکٹ مل جائے کیونکہ انھوں نے وہاں بہت کام کیا ہے لیکن اگر پارٹی ٹکٹ نہیں دیتی ہے تو بھی وہ پارٹی کے لئے کام کریں گے۔

عام انتخابات میں سیکولر ووٹوں کی تقسیم سے دوچار کانگریس پارٹی کا دعویٰ ہے کہ ریاست جھارکھنڈ میں سیکولر ووٹ محفوظ ہے اور اس کی تقسیم کا کوئی اندیشہ نہیں۔

فرقان انصاری، کانگریس رہنما و سابق رکن پارلیمان

ٹکٹ ملنے کی امید میں دہلی پہنچے جھارکھنڈ کے سینیئر کانگریسی رہنما اور متعدد مرتبہ رکن اسمبلی و رکن پارلیمان رہے فرقان انصاری نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بی جے پی اور کانگریس حلیفوں کے درمیان براہ راست لڑائی ہے اور ان کی کوشش یہی ہے کہ اس بار بی جے پی کو ایک سیٹ میں نہ مل سکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں جو بھی سیکولر ووٹیں ہیں وہ بی جے پی مخالف ہیں تو ظاہر سی بات ہے کہ اس نظریے کے حساب سے ووٹ تقسیم ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ جھارکھنڈ میں کانگریس اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ،جھارکھنڈ وکاس مورچہ اور آرجے ڈی کا اتحاد ہوا ہے۔ اتحاد کے پیش نظر کئی سابق کانگریسی رہنماؤں کا ٹکٹ کٹنے کا بھی امکان ہے جس میں فرقان انصاری کا بھی نام آرہا ہے۔

فرقان انصاری کو گڈا سے ٹکٹ چاہیے،جبکہ کانگریس کی حلیف جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے امیدوار کو بھی وہاں سے ٹکٹ چاہیے۔اس سوال پر فرقان انصاری نے کہا کہ ہماری کوشش تو یہی ہے کہ انھیں ٹکٹ مل جائے کیونکہ انھوں نے وہاں بہت کام کیا ہے لیکن اگر پارٹی ٹکٹ نہیں دیتی ہے تو بھی وہ پارٹی کے لئے کام کریں گے۔

Intro:"جھارکھنڈ میں سیکولر ووٹ بٹنے کا کوئی اندیشہ نہیں"
کانگریس کے سیئنر مسلم لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ فرقان انصاری کا دعوی
نئی دہلی

لوک سبھا انتخابات میں سیکولر ووٹوں کی تقسیم کے چیلنجز کا سامنا کر رہی کانگریس پارٹی کا دعویٰ ہے کہ جھارکھنڈ میں سیکولر ووٹ محفوظ ہے اور اس کی تقسیم کا کوئی اندیشہ نہیں۔
ٹکٹ کی تلاش میں دہلی پہنچے جھارکھنڈ کے سینئر کانگریسی رہنما اور کئی بار رکن اسمبلی و پارلیمنٹ رہے فرقان انصاری نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بی جے پی اور کانگریس + حلیفوں کے درمیان براہ راست لڑائی ہے اور ہماری کوشش یہی ہے کہ اس بار بی جے پی کو کھاتا کھولنے نہیں دیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں جو بھی سیکولر ووٹس ہیں، وہ بی جے پی مخالف ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ اس نظریے کے حساب سے ووٹ بٹنے کا کوئی اندیشہ نہیں۔
واضح ہو کہ جھارکھنڈ میں کانگریس اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ،جھارکھنڈ وکاس مورچہ اور آرجے ڈی کا اتحاد ہوا ہے۔ اتحاد کے چیلنجز میں کئی پرانے کانگریسی لیڈروں کا ٹکٹ کٹنے کا امکان ہے، اسی میں فرقان انصاری کا بھی نام آرہاہے۔
فرقان انصاری کو گڈا سے ٹکٹ چاہئے،جبکہ کانگریس کی حلیف جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے امیدوار کو بھی وہاں سے ٹکٹ چاہیے۔
اس سوال پر فرقان انصاری نے کہا کہ ہماری کوشش تو یہی ہے کہ ہمیں ٹکٹ مل جائے کیونکہ میں نے وہاں بہت کام کیا ہے لیکن اگر پارٹی ٹکٹ نہیں دیتی ہے تو ہم پارٹی کے لئے کام کریں گے۔



Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.