ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی کے ہندپیڑھی میں ایک کورونہ مثبت شخص کی موت کے بعد شہر میں کافی تناؤ ہے۔ عوام تدفین کو لے کر ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں۔
معاملہ کیا ہے؟
کورونا وائرس کے لیے ہاٹ اسپاٹ بنے دارالحکومت رانچی کے ہندپیڑھی کے علاقے کے رہنے والے ایک کورونا مثبت مریض کی رمس ہسپتال میں علاج کے دوران فوت ہو گئی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد رانچی کی ضلعی انتظامیہ نے سب سے پہلے میت کی تدفین کے لیے بریات تھانہ علاقے بڑگائی کے قبرستان لے گئی۔ لیکن وہاں کے مقامی لوگوں کی مخالفت کے بعد اسے بریات میں ہی جوڑا تالاب میں واقع قبرستان لایا گیا۔ لیکن وہاں بھی مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔
پولیس فورس موقع پر تعینات:
دو قبرستانوں میں احتجاج کی وجہ سے میت کو دارالحکومت رانچی کے سب سے بڑے قبرستان راتو روڈ قبرستان میں دفنانے کے لیے لے جایا گیا۔ لیکن اس کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ قبرستان کے باہر جمع ہوگئے اور پولیس کے سامنے جم کر احتجاج کیا۔ فی الحال علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے، پولیس فورس موقع پر تعینات کردی گئی ہے۔
مقامی لوگ پولیس کی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں:
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ میت کو کسی بھی قیمت پر راتو روڈ قبرستان میں دفن نہیں ہونے دیں گے، کیونکہ متوفی کورونا مثبت تھا۔ اس کی وجہ سے انفیکشن پھیلنے کا خدشہ ہے۔ پولیس انتظامیہ کی ٹیم نے انہیں مسلسل یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ متوفی کو ڈبلیو ایچ او کے قواعد کے تحت دفن کیا جائے گا۔ لیکن اس کے باوجود مقامی لوگ پولیس کی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں۔