ETV Bharat / state

رانچی: کورونا مثبت مریض کی تدفین کے خلاف احتجاج

جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی کے ہندپیڑھی میں رہنے والے ایک کرونا مثبت شخص کی موت کے بعد اسے دفنانے کو لے کر ہنگامہ شروع ہو گیا۔ مقامی لوگوں کی مخالفت کے سبب انتظامیہ ابھی تک میت کو دفن نہیں کر سکی ہے۔ لوگ کورونا انفیکشن پھیلنے کے خوف سے اسے دفنانے نہیں دے رہے ہیں۔ تاہم پولیس انہیں مسلسل سمجھا رہی ہے۔

people opposed to burial of corona patient body in ranchi jharkhand
کورونا مثبت مریض کی تدفین کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Apr 12, 2020, 11:39 PM IST

ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی کے ہندپیڑھی میں ایک کورونہ مثبت شخص کی موت کے بعد شہر میں کافی تناؤ ہے۔ عوام تدفین کو لے کر ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں۔

معاملہ کیا ہے؟

کورونا وائرس کے لیے ہاٹ اسپاٹ بنے دارالحکومت رانچی کے ہندپیڑھی کے علاقے کے رہنے والے ایک کورونا مثبت مریض کی رمس ہسپتال میں علاج کے دوران فوت ہو گئی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد رانچی کی ضلعی انتظامیہ نے سب سے پہلے میت کی تدفین کے لیے بریات تھانہ علاقے بڑگائی کے قبرستان لے گئی۔ لیکن وہاں کے مقامی لوگوں کی مخالفت کے بعد اسے بریات میں ہی جوڑا تالاب میں واقع قبرستان لایا گیا۔ لیکن وہاں بھی مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔

people opposed to burial of corona patient body in ranchi jharkhand
کورونا مثبت مریض کی تدفین کے خلاف احتجاج

پولیس فورس موقع پر تعینات:

دو قبرستانوں میں احتجاج کی وجہ سے میت کو دارالحکومت رانچی کے سب سے بڑے قبرستان راتو روڈ قبرستان میں دفنانے کے لیے لے جایا گیا۔ لیکن اس کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ قبرستان کے باہر جمع ہوگئے اور پولیس کے سامنے جم کر احتجاج کیا۔ فی الحال علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے، پولیس فورس موقع پر تعینات کردی گئی ہے۔

مقامی لوگ پولیس کی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں:

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ میت کو کسی بھی قیمت پر راتو روڈ قبرستان میں دفن نہیں ہونے دیں گے، کیونکہ متوفی کورونا مثبت تھا۔ اس کی وجہ سے انفیکشن پھیلنے کا خدشہ ہے۔ پولیس انتظامیہ کی ٹیم نے انہیں مسلسل یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ متوفی کو ڈبلیو ایچ او کے قواعد کے تحت دفن کیا جائے گا۔ لیکن اس کے باوجود مقامی لوگ پولیس کی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں۔

ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی کے ہندپیڑھی میں ایک کورونہ مثبت شخص کی موت کے بعد شہر میں کافی تناؤ ہے۔ عوام تدفین کو لے کر ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں۔

معاملہ کیا ہے؟

کورونا وائرس کے لیے ہاٹ اسپاٹ بنے دارالحکومت رانچی کے ہندپیڑھی کے علاقے کے رہنے والے ایک کورونا مثبت مریض کی رمس ہسپتال میں علاج کے دوران فوت ہو گئی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد رانچی کی ضلعی انتظامیہ نے سب سے پہلے میت کی تدفین کے لیے بریات تھانہ علاقے بڑگائی کے قبرستان لے گئی۔ لیکن وہاں کے مقامی لوگوں کی مخالفت کے بعد اسے بریات میں ہی جوڑا تالاب میں واقع قبرستان لایا گیا۔ لیکن وہاں بھی مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔

people opposed to burial of corona patient body in ranchi jharkhand
کورونا مثبت مریض کی تدفین کے خلاف احتجاج

پولیس فورس موقع پر تعینات:

دو قبرستانوں میں احتجاج کی وجہ سے میت کو دارالحکومت رانچی کے سب سے بڑے قبرستان راتو روڈ قبرستان میں دفنانے کے لیے لے جایا گیا۔ لیکن اس کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ قبرستان کے باہر جمع ہوگئے اور پولیس کے سامنے جم کر احتجاج کیا۔ فی الحال علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے، پولیس فورس موقع پر تعینات کردی گئی ہے۔

مقامی لوگ پولیس کی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں:

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ میت کو کسی بھی قیمت پر راتو روڈ قبرستان میں دفن نہیں ہونے دیں گے، کیونکہ متوفی کورونا مثبت تھا۔ اس کی وجہ سے انفیکشن پھیلنے کا خدشہ ہے۔ پولیس انتظامیہ کی ٹیم نے انہیں مسلسل یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ متوفی کو ڈبلیو ایچ او کے قواعد کے تحت دفن کیا جائے گا۔ لیکن اس کے باوجود مقامی لوگ پولیس کی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.