سمڈیگا: ریاست جھارکھنڈ کے ضلع سمڈیگا میں نعیم میاں نامی نوجوان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ خود کو ہندو ظاہر کرکے ایک لڑکی سے محبت کی اور شادی کا لالچ دیکر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ نعیم پر سنگین الزام عائد کیا گیا کہ 'وہ اپنی گرل فرینڈ کی نابالغ بہن کے ساتھ بھی جنسی زیادتی کی اور ویڈیو بنا کر دونوں بہنوں کو ہراساں کررہا تھا۔ متاثرہ نے پولیس میں نوجوان کے خلاف مبینہ لوجہاد کے سلسلہ میں شکایت درج کرائی۔ Case of Alleged Love Jihad in Simdega
سمڈیگا میں مبینہ لو جہاد کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں خاتون پولیس تھانہ انچارج کویتا منڈل کے مطابق تھانہ ٹھیٹھئی ٹانگر علاقہ کے مترامیٹا کے نعیم میاں نے اپنا نام تبدیل کرکے ایک ہندوں لڑکی سے محبت کی اور وہ گزشتہ پانچ سال سے اس کے ساتھ رہ رہا تھا۔ اس دوران وہ اپنی گرل فرینڈ کو شادی کا بہانہ بناکر جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بناتا رہا۔ لڑکی کے حاملہ ہونے پر نوجوان نے شادی کرنے سے انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: Girl Complained To Indore Police On Twitter: لڑکی نے ٹوئٹر کے ذریعہ پولیس سے جنسی زیادتی کی شکایت کی
نعیم پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے اپنی گرل فرینڈ کی نابالغ بہن سے جنسی زیادتی کی اور اس کی ویڈیو بنا کر اسے بلیک میل کرتا رہا۔ بی جے پی ضلع صدر لکشمن بڑائک اور سشیل سریواستو کو اس معاملے کی جانکاری ملی تو انہوں نے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ اس بارے میں خاتون تھانہ انچارج نے بتایا کہ پولیس ملزم کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے اور وہ جلد ہی پولیس کی گرفت میں ہو گا۔'