جھارکھنڈ کانگریس انچارج آر پی این سنگھ، ریاستی صدر ڈاکٹر رامیشور اراﺅں اور پارٹی قانون ساز جماعت کے رہنما عالمگیر عالم کی قیادت میں جمعہ کو کانگریس کی جانب سے منعقدہ کسان ادھیکار دیوس کے دوران بڑی تعداد میں پارٹی لیڈران نے زرعی قوانین کی مخالفت میں گورنر ہاﺅس مارچ کیا۔
مرکز کے تین زرعی قوانین کو واپس لینے، پٹرول ۔ ڈیژل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو واپس لینے اور بڑھتی مہنگائی پر لگام لگانے لئے منعقدہ گورنر ہاﺅس مارچ میں وزیر بادل پتر لیکھ، بنا گپتا، سابق وزیراعلیٰ مودھو کوڑا، رکن پارلیمنٹ گیتا کوڑا، رکن اسمبلی پردیپ یادو، بندھو ترکی اور دیگر لیڈران سمیت ریاست کے مختلف اضلاع سے آئے ہزاروں کارکنان موجود رہے۔
گورنر ہاﺅس مارچ سے قبل دارالحکومت رانچی کے مورہا بادی میدان میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کانگریس کے سنیئر رہنماؤں نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مورہا بادی میدان سے لیکر گورنر ہاﺅس مارچ میں گانگریس کارکنان نے تین نئے زرعی قوانین، بڑھتی مہنگائی اور پٹرول ۔ ڈیژل کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف اپنے ہاتھوں میں بینرل اور تختیاں لئے ہوئے تھے۔
دارالحکومت رانچی کے مورہا بادی میدان سے گورنر ہاﺅس مارچ کیلئے نکلے پہلے پارٹی لیڈر آر پی این سنگھ نے ساٹھ کسانوں کی ہلاکت پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
سنگھ نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے کسانوں کے ریڑھ پر حملہ کیا۔ اب بغیر تاخیر کئے مرکزی حکومت اس کالے قانون کو اپس لے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم خاندان نے رام مندر کی تعمیر کے لیے ایک لاکھ روپے کا چندہ دیا
انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں کانگریس اتحاد کی حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق کسانوں کا قرض معاف کیا ہے۔ مرکز کی حکومت پوری طرح سے تانا شاہی رویہ اپنا رہی ہے ۔