ETV Bharat / state

جھارکھنڈ: رگھوور۔سریو سمیت 260 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ

ریاست جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے لیے دوسرے مرحلے کی پولنگ میں 64.39 فیصد رائے دہندگان نے حق رائے دہی استعمال کر کے 260 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید کر دیا ہے۔

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات
author img

By

Published : Dec 7, 2019, 8:57 PM IST

Updated : Dec 7, 2019, 11:31 PM IST

دوسرے مرحلہ کی پولنگ میں بیس اسمبلی نشستوں پر پولنگ تشدد کے چند واقعات چھوڑ کر پر امن طریقہ سے ختم ہوئی۔

اس دوران 64.39 فیصد ووٹرز نے موجودہ وزیراعلی رگھوبر داس اور سابق وزیر سریو رائے سمیت 260 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں بند کردیا۔

ریاستی الیکشن کمیشن دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ 'ریاست کی 20 اسمبلی نشستوں میں سے بہرا گوڑا، گھاٹ شلا(ریزرو)، پوٹکا (ریزرو)، جگسلائی(ریزرو)، سرائے کیلا(ریزرو)، چائی باسا(ریزرو)، مجھگاؤں، جگناتھ پور(ریزرو)، منوہرپور(ریزرو)، چکردھر پور (ریزرو)، کھرساواں(ریزرو)، تماڑ(ریزرو)، تورپا(ریزرو)،کھونٹی(ریزرو)، مانڈر (ریزرو)، سمڈیگا (ریزرو) اور کولیبیرا میں سخت حفاظتی بندوبست کے درمیان پرامن طریقہ سے پولنگ سہ پہر تین بجے ختم ہوئی جبکہ جمشید پور مشرق اور مغرب میں شام پانچ بجے پولنگ ختم ہوئی۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

اس دوران تقریباً 64.39 فیصد لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا، پولنگ ختم ہونے کے بعد سب سے زیادہ پولنگ بہر گوڑا سیٹ پر 74.44 فیصد ریکارڈ کی گئی وہیں سب سے کم 46.55 فیصدپولنگ جمشید پور مغرب میں ہوئی۔

اس کے بعد گھاٹ شلا(ریزرو)میں 70.65 فیصد، پوٹکا (ریزرو) میں 66.5 فیصد،جگسلائی (ریزرو) میں 66.29 فیصد، جمشید پور مشرق 50.67 فیصد، سرائے کیلا (ریزرو) میں 60.05 فیصد، چائی باسا (ریزرو) میں 65.09 فیصد، مجھگاؤں میں 66.84 فیصد، جگناتھ پور(ریزرو) میں 62.57 فیصد، منوہر پور(ریزرو)میں 60.03 فیصد، چکر دھر پور (ریزرو) میں 65.61 فیصد،کھرساواں (ریزرو) میں 62.22 فیصد،تماڑ (ریزرو) میں 68.12 فیصد، تورپا(ریزرو) میں 64.24 فیصد،کھونٹی (ریزرو)میں 63.66 فیصد، مانڈر (ریزرو)میں 67.52 فیصد، سسئی (ریزرو) میں 68.6 ،سمڈیگا (ریزرو) میں 64.74 فیصداور کولیبیرا میں 68.11 فیصد پولنگ ہوئی۔

چیف رٹرننگ افسر نے بتایا کہ 20 اسمبلی حلقوں میں سسئی کو چھوڑ کر باقی تمام سیٹوں کے فیصد میں کمی آئی ہے جس کا بعد میں جائزہ لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 20 سیٹوں کے لیے پولنگ ختم ہونے تک 64.39 فیصد رائے دہندگان نے ووٹ ڈالے، حالانکہ یہ حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں اور ایک دو روز کے بعد دوسرے مرحلہ کی پولنگ کے حتمی اعداد و شمار جاری کئے جائیں گے۔

ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات ان نشستوں پر ہوئی پولنگ کے مقابلے اس بار کی پولنگ میں 4.57 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سنہ 2014 میں ان سیٹوں کے لیے مجموعی طورپر 68.01 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔

ریٹرننگ افسر نے مزید بتایا کہ 'تماڑ اسمبلی حلقہ کے بوتھ نمبر 132 سے پولنگ ختم کرکے واپس جا رہے پولنگ عملہ اور سکیورٹی اہلکاروں پر نکسلیوں نے حملہ کردیا تھا جس کے بعد سلامتی دستوں نے ماؤ نوازوں کے خلاف جوابی کاروائی کی، اس کے بعد مزید جوان بھیجے گئے جس سے نکسلی جنگل کی جانب فرار ہوگئے، اس کے علاوہ دیگر کسی بھی اسمبلی حلقہ سے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان اسمبلی حلقوں کے انتخابی میدان میں 231 مرد اور 29 خواتین سمیت 260 امیدواروں نے قسمت آزمائی ہے، مجموعی طور پر 6066 پولنگ مراکز بنائے گئے جن میں سے 5050 دیہی علاقوں میں اور 1016 شہری علاقوں میں تھے۔

دوسرے مرحلہ کی پولنگ میں بیس اسمبلی نشستوں پر پولنگ تشدد کے چند واقعات چھوڑ کر پر امن طریقہ سے ختم ہوئی۔

اس دوران 64.39 فیصد ووٹرز نے موجودہ وزیراعلی رگھوبر داس اور سابق وزیر سریو رائے سمیت 260 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں بند کردیا۔

ریاستی الیکشن کمیشن دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ 'ریاست کی 20 اسمبلی نشستوں میں سے بہرا گوڑا، گھاٹ شلا(ریزرو)، پوٹکا (ریزرو)، جگسلائی(ریزرو)، سرائے کیلا(ریزرو)، چائی باسا(ریزرو)، مجھگاؤں، جگناتھ پور(ریزرو)، منوہرپور(ریزرو)، چکردھر پور (ریزرو)، کھرساواں(ریزرو)، تماڑ(ریزرو)، تورپا(ریزرو)،کھونٹی(ریزرو)، مانڈر (ریزرو)، سمڈیگا (ریزرو) اور کولیبیرا میں سخت حفاظتی بندوبست کے درمیان پرامن طریقہ سے پولنگ سہ پہر تین بجے ختم ہوئی جبکہ جمشید پور مشرق اور مغرب میں شام پانچ بجے پولنگ ختم ہوئی۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

اس دوران تقریباً 64.39 فیصد لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا، پولنگ ختم ہونے کے بعد سب سے زیادہ پولنگ بہر گوڑا سیٹ پر 74.44 فیصد ریکارڈ کی گئی وہیں سب سے کم 46.55 فیصدپولنگ جمشید پور مغرب میں ہوئی۔

اس کے بعد گھاٹ شلا(ریزرو)میں 70.65 فیصد، پوٹکا (ریزرو) میں 66.5 فیصد،جگسلائی (ریزرو) میں 66.29 فیصد، جمشید پور مشرق 50.67 فیصد، سرائے کیلا (ریزرو) میں 60.05 فیصد، چائی باسا (ریزرو) میں 65.09 فیصد، مجھگاؤں میں 66.84 فیصد، جگناتھ پور(ریزرو) میں 62.57 فیصد، منوہر پور(ریزرو)میں 60.03 فیصد، چکر دھر پور (ریزرو) میں 65.61 فیصد،کھرساواں (ریزرو) میں 62.22 فیصد،تماڑ (ریزرو) میں 68.12 فیصد، تورپا(ریزرو) میں 64.24 فیصد،کھونٹی (ریزرو)میں 63.66 فیصد، مانڈر (ریزرو)میں 67.52 فیصد، سسئی (ریزرو) میں 68.6 ،سمڈیگا (ریزرو) میں 64.74 فیصداور کولیبیرا میں 68.11 فیصد پولنگ ہوئی۔

چیف رٹرننگ افسر نے بتایا کہ 20 اسمبلی حلقوں میں سسئی کو چھوڑ کر باقی تمام سیٹوں کے فیصد میں کمی آئی ہے جس کا بعد میں جائزہ لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 20 سیٹوں کے لیے پولنگ ختم ہونے تک 64.39 فیصد رائے دہندگان نے ووٹ ڈالے، حالانکہ یہ حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں اور ایک دو روز کے بعد دوسرے مرحلہ کی پولنگ کے حتمی اعداد و شمار جاری کئے جائیں گے۔

ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات ان نشستوں پر ہوئی پولنگ کے مقابلے اس بار کی پولنگ میں 4.57 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سنہ 2014 میں ان سیٹوں کے لیے مجموعی طورپر 68.01 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔

ریٹرننگ افسر نے مزید بتایا کہ 'تماڑ اسمبلی حلقہ کے بوتھ نمبر 132 سے پولنگ ختم کرکے واپس جا رہے پولنگ عملہ اور سکیورٹی اہلکاروں پر نکسلیوں نے حملہ کردیا تھا جس کے بعد سلامتی دستوں نے ماؤ نوازوں کے خلاف جوابی کاروائی کی، اس کے بعد مزید جوان بھیجے گئے جس سے نکسلی جنگل کی جانب فرار ہوگئے، اس کے علاوہ دیگر کسی بھی اسمبلی حلقہ سے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان اسمبلی حلقوں کے انتخابی میدان میں 231 مرد اور 29 خواتین سمیت 260 امیدواروں نے قسمت آزمائی ہے، مجموعی طور پر 6066 پولنگ مراکز بنائے گئے جن میں سے 5050 دیہی علاقوں میں اور 1016 شہری علاقوں میں تھے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 7, 2019, 11:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.