ETV Bharat / state

سابق مرکزی وزیر کا جھارکھنڈ ماب لنچنگ پر ردعمل - بی جے پی

جھارکھنڈ میں ایک بار پھر ماب لنچنگ کا واقعہ پیش آیا، اندھی تقلید کے نام پر چار افراد کو بری طرح پہلے پیٹا گیا اس کے بعد بڑی بے رحمی سے ان کا قتل کر دیا گیا۔

جھارکھنڈ ماب لنچنگ
author img

By

Published : Jul 22, 2019, 12:19 PM IST

ریاست جھارکھنڈ میں ضلع گملا کے علاقے سسئی کے سسکاری گاؤں میں اتوار کی صبح 3 بجے 10 سے 12 افراد گھر میں گھس کر چار لوگوں کو باہر نکالا، سب کے سامنے لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹا اور پھر بےرحمی کے ساتھ ان کا قتل کردیا۔ مرنے والوں میں دو مرد اور دو خواتین شامل تھیں۔

سابق مرکزی وزیر کا جھارکھنڈ ماب لنچنگ پر ردعمل

اس بابت سابق مرکزی وزیر اور جھارکھنڈ کانگریس کے سینیئر رہنما سبودھ کانت سہائے نے کہا کہ، جھارکھنڈ ماب لنچنگ کے لیے ہی جانا جاتا ہے، کیونکہ جب سے رگھو ور سرکار بنی ہے تب سے کئی ماب لنچنگ کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

مزید پڑھیں۔ جھارکھنڈ: چار افراد کا پیٹ۔ پیٹ کر قتل

اس طرح کے حساس معاملوں میں ملوث افراد کو کبھی حراست میں نہیں لیا گیا، اور اکثر و بیشتر شامل افراد کا تعلق بی جے پی اور دائیں بازو کی شدت پسند ہندو تنظیموں سے ہوتا ہے، بی جے پی سیاست دانوں کا بیان بھی آتا ہے کہ وہ ملزمین افراد کی مدد بھی کریں گے۔ جھارکھنڈ میں قانون اب بس برائے نام ہے۔

مزید انھوں نے کہا کہ رگھور سرکار کہتی ہی کہ ریاست میں ترقی ہو رہی ہے، کیا یہی ترقی ہے کہ ڈائن کے شبہے میں لوگوں کو جان سے مار دیا جارہا ہے، اور اس بار چار افراد کو ہلاک کر دیا گیا۔

جھارکھنڈ میں بی جے پی سرکار ہر محاذ پر شکست ہو رہی ہے، عوام کا خیال سرکار نہیں رکھ پا رہی ہے۔

ریاست جھارکھنڈ میں ضلع گملا کے علاقے سسئی کے سسکاری گاؤں میں اتوار کی صبح 3 بجے 10 سے 12 افراد گھر میں گھس کر چار لوگوں کو باہر نکالا، سب کے سامنے لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹا اور پھر بےرحمی کے ساتھ ان کا قتل کردیا۔ مرنے والوں میں دو مرد اور دو خواتین شامل تھیں۔

سابق مرکزی وزیر کا جھارکھنڈ ماب لنچنگ پر ردعمل

اس بابت سابق مرکزی وزیر اور جھارکھنڈ کانگریس کے سینیئر رہنما سبودھ کانت سہائے نے کہا کہ، جھارکھنڈ ماب لنچنگ کے لیے ہی جانا جاتا ہے، کیونکہ جب سے رگھو ور سرکار بنی ہے تب سے کئی ماب لنچنگ کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

مزید پڑھیں۔ جھارکھنڈ: چار افراد کا پیٹ۔ پیٹ کر قتل

اس طرح کے حساس معاملوں میں ملوث افراد کو کبھی حراست میں نہیں لیا گیا، اور اکثر و بیشتر شامل افراد کا تعلق بی جے پی اور دائیں بازو کی شدت پسند ہندو تنظیموں سے ہوتا ہے، بی جے پی سیاست دانوں کا بیان بھی آتا ہے کہ وہ ملزمین افراد کی مدد بھی کریں گے۔ جھارکھنڈ میں قانون اب بس برائے نام ہے۔

مزید انھوں نے کہا کہ رگھور سرکار کہتی ہی کہ ریاست میں ترقی ہو رہی ہے، کیا یہی ترقی ہے کہ ڈائن کے شبہے میں لوگوں کو جان سے مار دیا جارہا ہے، اور اس بار چار افراد کو ہلاک کر دیا گیا۔

جھارکھنڈ میں بی جے پی سرکار ہر محاذ پر شکست ہو رہی ہے، عوام کا خیال سرکار نہیں رکھ پا رہی ہے۔

Intro:नयी दिल्ली: झारखंड में फिर एक मोब लिंचिंग की घटना सामने आई है, डायन के संदेह में चार लोगों को पहले बुरी तरह पीटा गया और फिर गला काटकर उनकी हत्या कर दी गई, गुमला जिले के सिसई प्रखंड मुख्यालय से 25 किलोमीटर की दूरी पर सिसकारी गांव में यह घटना हुई है, रविवार को सुबह 3:00 बजे करीब 10 से 12 अपराधियों ने घर में से खींचकर चार लोगों को बाहर निकाला और फिर उनकी गला काट कर हत्या कर दी


Body:वहीं पूर्व केंद्रीय मंत्री और झारखंड कांग्रेस के वरिष्ठ नेता सुबोध कांत सहाय ने कहा कि झारखंड मोब लिंचिंग के लिए ही जाना जाता है क्योंकि जबसे रघुवर सरकार बनी है तब से कई मॉब लिंचिंग की घटनाएं सामने आई है, घटना में जो भी लोग शामिल रहते हैं उनको कभी गिरफ्तार नहीं किया, मॉब लिंचिंग की जो भी घटना होती है उसमें जो लोग शामिल रहते हैं उनके बाड़े में बीजेपी के नेता कहते हैं कि वह उनकी मदद करेंगे, झारखंड में कानून व्यवस्था पूरी तरह से चरमरा गई है


Conclusion:सुबोध कांत सहाय ने कहा कि रघुवर सरकार कहती है कि विकास हो रहा है, यह क्या विकास हो रहा डायन के संदेह में लोगों को जान मार दिया जा रहा है, इस बार 4 लोगों को जान मार दिया गया, झारखंड में बीजेपी सरकार हर मोर्चे पर फेल साबित हो रही है जनता का ख्याल राज्य सरकार नहीं रख पा रही है
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.