ریاست جھارکھنڈ میں ضلع گملا کے علاقے سسئی کے سسکاری گاؤں میں اتوار کی صبح 3 بجے 10 سے 12 افراد گھر میں گھس کر چار لوگوں کو باہر نکالا، سب کے سامنے لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹا اور پھر بےرحمی کے ساتھ ان کا قتل کردیا۔ مرنے والوں میں دو مرد اور دو خواتین شامل تھیں۔
اس بابت سابق مرکزی وزیر اور جھارکھنڈ کانگریس کے سینیئر رہنما سبودھ کانت سہائے نے کہا کہ، جھارکھنڈ ماب لنچنگ کے لیے ہی جانا جاتا ہے، کیونکہ جب سے رگھو ور سرکار بنی ہے تب سے کئی ماب لنچنگ کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
مزید پڑھیں۔ جھارکھنڈ: چار افراد کا پیٹ۔ پیٹ کر قتل
اس طرح کے حساس معاملوں میں ملوث افراد کو کبھی حراست میں نہیں لیا گیا، اور اکثر و بیشتر شامل افراد کا تعلق بی جے پی اور دائیں بازو کی شدت پسند ہندو تنظیموں سے ہوتا ہے، بی جے پی سیاست دانوں کا بیان بھی آتا ہے کہ وہ ملزمین افراد کی مدد بھی کریں گے۔ جھارکھنڈ میں قانون اب بس برائے نام ہے۔
مزید انھوں نے کہا کہ رگھور سرکار کہتی ہی کہ ریاست میں ترقی ہو رہی ہے، کیا یہی ترقی ہے کہ ڈائن کے شبہے میں لوگوں کو جان سے مار دیا جارہا ہے، اور اس بار چار افراد کو ہلاک کر دیا گیا۔
جھارکھنڈ میں بی جے پی سرکار ہر محاذ پر شکست ہو رہی ہے، عوام کا خیال سرکار نہیں رکھ پا رہی ہے۔