ETV Bharat / state

جھارکھنڈ اسمبلی میں نماز کے لیے الگ کمرہ مختص کیے جانے پر بی جے پی کا ہنگامہ - جھارکھنڈ اسمبلی میں بی جے پی کا احتجاج

آج جھارکھنڈ اسمبلی کے مانسون سیشن کا چوتھا دن ہے۔ چوتھے دن کی کارروائی بھی ہنگامہ آرائی کے ساتھ شروع ہوئی۔ بی جے پی نماز کے لیے علیٰحدہ کمرہ مختص کیے جانے پر احتجاج کر رہی ہے۔

جھارکھنڈ اسمبلی میں نماز کے لیے الگ کمرہ مختص کیے جانے پر بی جے پی کا ہنگامہ
جھارکھنڈ اسمبلی میں نماز کے لیے الگ کمرہ مختص کیے جانے پر بی جے پی کا ہنگامہ
author img

By

Published : Sep 8, 2021, 1:10 PM IST

جھارکھنڈ اسمبلی کے مانسون سیشن کے چھوتے دن بھی حزب مخالف کے رہنما، اسمبلی میں نماز کے لیے الگ کمرہ مختص کیے جانے پر مخالفت کر رہے ہیں۔

اسمبلی کے چوتھے دن کی کارروائی بھی ہنگامہ آرائی کے ساتھ شروع ہوئی ہے۔ کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے رکن اسمبلی نے احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ ان اراکین اسمبلی کا مطالبہ ہے کہ نماز کے لیے علیٰحدہ کمرے مختص کیے جانے والے فیصلے کو منسوخ کیا جائے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی حکومت مخالف نعروں کے ساتھ پلاسٹک کی جیکٹ پہن کر اسمبلی پہنچے ہیں۔

اسمبلی کی کارروائی کے دوران ہنگامہ کر رہے بی جے پی کے رکن اسمبلی سے اسپیکر نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کو چلانے میں فی گھنٹہ کتنا خرچ ہوتا ہے، اس سے آپ سبھی واقف ہیں۔ عوام کی کمائی کا صحیح استعمال ہونا چاہیے۔ انہوں نے بی جے پی رہنما کو اپنی سیٹ پر بیٹھ جانے کی درخواست کی۔

ریاست کے سابق وزیراعلی اور بی جے پی کے گروپ لیڈر بابو لال مرانڈی کی قیادت میں بی جے پی رکن اسمبلی اس دوران حکومت کی روزگار پالیسی اور اسمبلی میں نماز کے کمرے کے الاٹمنٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

منگل کے روز اسمبلی کارروائی کے دوران بابو لال مرانڈی نے ریاستی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ حکومت کو سوچنا چاہیے کہ یہ کیوں اس طرح کے فیصلے لے رہی ہے۔

جھارکھنڈ اسمبلی میں نماز کے لیے الگ کمرہ مختص کیے جانے پر بی جے پی کا ہنگامہ

وہیں، اپوزیشن پارٹی کے چیف برنجی نارائن نے اسپیکر کے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'جمہوریت کے اس مندر میں نماز کے لیے کمرے کو مختص کرنا پولرائزیشن نہیں ہے تو اور کیا ہے'۔ دوسری جانب رکن اسمبلی امر باوری اور نیر یادو نے حکومت کے کام کاج پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہینمت سرکار کو اچھی سمجھ ملے، اس لیے ہنومان چالیسا پڑھا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:ملک میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں: شفیق الرحمن برق

وہیں، گذشتہ روز نماز کے لیے علیٰحدہ کمرہ مختص کیے جانے پر اسمبلی اسپیکر ربندر ناتھ مہوتو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے وہی کام کیا ہے جو پہلے سے چلی آرہی ہے۔ میرے لیے اپوزیشن میں بیٹھے لوگ اور اقتدار میں بیٹھے لوگ یکساں ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر نے واضح الفاظ میں کہا کہ پرانی اسمبلی بلڈنگ میں بھی ایسا نظام موجود تھا، جس کی سچائی کے بارے میں پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے ہنومان چالیسہ کی مانگ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ' جو روایت پہلے سے چلی آرہی ہے، وہی چلے گی اور آج اس کا مطالبہ کر رہے ہیں انہوں نے اپنے دور حکومت میں یہ کیوں نہیں کیا۔

واضح رہے کہ آج اسمبلی میں جھارکھنڈ میونسپل ترمیمی بل 2021 اور جھارکھنڈ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس ترمیمی بل 2021 جیسے اہم بل پیش کیے جائیں گے۔

جھارکھنڈ اسمبلی کے مانسون سیشن کے چھوتے دن بھی حزب مخالف کے رہنما، اسمبلی میں نماز کے لیے الگ کمرہ مختص کیے جانے پر مخالفت کر رہے ہیں۔

اسمبلی کے چوتھے دن کی کارروائی بھی ہنگامہ آرائی کے ساتھ شروع ہوئی ہے۔ کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے رکن اسمبلی نے احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ ان اراکین اسمبلی کا مطالبہ ہے کہ نماز کے لیے علیٰحدہ کمرے مختص کیے جانے والے فیصلے کو منسوخ کیا جائے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی حکومت مخالف نعروں کے ساتھ پلاسٹک کی جیکٹ پہن کر اسمبلی پہنچے ہیں۔

اسمبلی کی کارروائی کے دوران ہنگامہ کر رہے بی جے پی کے رکن اسمبلی سے اسپیکر نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کو چلانے میں فی گھنٹہ کتنا خرچ ہوتا ہے، اس سے آپ سبھی واقف ہیں۔ عوام کی کمائی کا صحیح استعمال ہونا چاہیے۔ انہوں نے بی جے پی رہنما کو اپنی سیٹ پر بیٹھ جانے کی درخواست کی۔

ریاست کے سابق وزیراعلی اور بی جے پی کے گروپ لیڈر بابو لال مرانڈی کی قیادت میں بی جے پی رکن اسمبلی اس دوران حکومت کی روزگار پالیسی اور اسمبلی میں نماز کے کمرے کے الاٹمنٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

منگل کے روز اسمبلی کارروائی کے دوران بابو لال مرانڈی نے ریاستی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ حکومت کو سوچنا چاہیے کہ یہ کیوں اس طرح کے فیصلے لے رہی ہے۔

جھارکھنڈ اسمبلی میں نماز کے لیے الگ کمرہ مختص کیے جانے پر بی جے پی کا ہنگامہ

وہیں، اپوزیشن پارٹی کے چیف برنجی نارائن نے اسپیکر کے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'جمہوریت کے اس مندر میں نماز کے لیے کمرے کو مختص کرنا پولرائزیشن نہیں ہے تو اور کیا ہے'۔ دوسری جانب رکن اسمبلی امر باوری اور نیر یادو نے حکومت کے کام کاج پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہینمت سرکار کو اچھی سمجھ ملے، اس لیے ہنومان چالیسا پڑھا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:ملک میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں: شفیق الرحمن برق

وہیں، گذشتہ روز نماز کے لیے علیٰحدہ کمرہ مختص کیے جانے پر اسمبلی اسپیکر ربندر ناتھ مہوتو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے وہی کام کیا ہے جو پہلے سے چلی آرہی ہے۔ میرے لیے اپوزیشن میں بیٹھے لوگ اور اقتدار میں بیٹھے لوگ یکساں ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر نے واضح الفاظ میں کہا کہ پرانی اسمبلی بلڈنگ میں بھی ایسا نظام موجود تھا، جس کی سچائی کے بارے میں پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے ہنومان چالیسہ کی مانگ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ' جو روایت پہلے سے چلی آرہی ہے، وہی چلے گی اور آج اس کا مطالبہ کر رہے ہیں انہوں نے اپنے دور حکومت میں یہ کیوں نہیں کیا۔

واضح رہے کہ آج اسمبلی میں جھارکھنڈ میونسپل ترمیمی بل 2021 اور جھارکھنڈ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس ترمیمی بل 2021 جیسے اہم بل پیش کیے جائیں گے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.