پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سینئر لیڈر اور بوریو اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی لوبن ہیمرم اور مہگاما اسمبلی حلقہ سے کانگریس ایم ایل اے دیپیکا پانڈے سنگھ موجود تھیں۔ یہ لوگ انڈین پبلک اسکول میں بچوں کی تعلیمی و تخلیقی لیاقت سے کافی متاثر ہوئے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ ملک گیر سطح پر ریاست جھارکھنڈ تعلیم کے معاملے میں انتہائی پسماندہ ہےاس لحاظ سے انڈین پبلک اسکول کے ڈائریکٹر نےعلم کی شمع روشن کرنے کا جو بیڑہ اٹھایا ہے وہ واقعی قابل ستائش ہے۔
انڈین پبلک اسکول کے ڈائریکٹر مولانا معین الحق فیضی نے اس اسکول کی بنیاد چار سال قبل ڈالی تھی۔ اور اس کے آغاز میں محض 40 بچے تھے، لیکن فی الحال اسکول میں 700 بچے زیر تعلیم ہیں۔ یہاں بچوں کو عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ حالانکہ آس پاس کے تقریبا 17 گاؤں کے بچے یہاں پڑھنے آتے ہیں لیکن ان کی شکایت ہےکہ بچوں کے سرپرست انتہائی لا پرواہی برتتے ہیں جس کی وجہ سے اسکول انتظامیہ کو دشواری پیش آتی ہے۔
پروگرام کے آخر میں بچوں کو انعامات دیتے ہوئے حوصلہ افزائی کی گئی۔ آپ کو بتا دیں کہ جھارکھنڈ کا للمٹیا ایشیا کے سب سے بڑے کوئلہ کھدان کے لئے مشہور ہے۔ معدنیات کی وافر مقدار کے باجود علاقے کے لوگ بدحال ہیں اور تعلیمی لحاظ سے انتہائی پچھڑے ہوئے ہیں اور انڈین پبلک اسکول مسلمانوں کا واحد ادارہ ہے جہاں بچوں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ اس موقع پرنورو الحق، مستقیم احمد شاکر، حافظ شمشیر، حامد الغزالی،یحی صدیقی، عطاء الرحمان صدیقی، مفیض الدین، نوشاد امین، حاجی صلاح الدین، ڈاکٹر عبد القیوم انصاری سمیت کثیر تعداد میں اساتذہ اور سرپرست موجود تھے۔