سرائی کیلا: جھارکھنڈ کی ایک عدالت نے بدھ کو 2019 کے تبریز انصاری لنچنگ کیس کے تمام 10 قصورواروں کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سرائی کیلا عدالت نے مجرموں کو آئی پی سی کی دفعہ 304 کے تحت سزا سنائی ہے۔ اس سے پہلے 27 جون کو جھارکھنڈ کی عدالت نے تبریز انصاری لنچنگ کیس میں ان 10 لوگوں کو مجرم قرار دیا تھا۔ سرکاری وکیل اشوک کمار رائے نے بتایا تھا کہ ایک ملزم کوشل مہالی کی ٹرائل کے دوران موت ہو گئی تھی جبکہ دو ملزمین کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا گیا تھا۔
تبریز انصاری موب لنچنگ کیس میں جن 10 لوگوں کو سزا سنائی گئی ہے۔ ان کے نام بھیم سنگھ منڈا، کمل مہتو، مدن نائک، اتل مہالی، سمنت مہتو، وکرم منڈل، چمو نائک، پریم چند مہالی، مہیش مہالی ہیں۔ جرم ثابت ہوتے ہی سبھی کو حراست میں لے لیا گیا۔ اس کیس کے مرکزی ملزم پرکاش منڈل عرف پپو منڈل پہلے ہی عدالتی حراست میں ہے۔ واضح رہے کہ سرائیکیلا میں 17 جون کو تبریز انصاری پر ہجوم نے اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ اپنے رشتہ دار کے یہاں سے گھر لوٹ رہا تھا۔ چوری کے شبہ میں ہجوم نے تبریز انصاری کو کھمبے سے باندھ دیا تھا اور اس کی خوب پٹائی کی تھی۔ بھیڑ نے ان کے ساتھ کئی گھنٹوں تک مار پیٹ کی اور پھر انہیں پولس کے حوالے کر دیا تھا۔
موقع پر پہنچی پولس سنگین طور سے زخمی تبریز کو ضلع اسپتال لے کر گئی۔ بنیادی علاج کے بعد ڈاکٹروں نے پولس کو اس بات کی منظوری دے دی تھی کہ وہ تبریز کو لے جا سکتے ہیں۔ چار دن بعد جب تبریز انصاری کی حالت بگڑ گئی تو اسے دوبارہ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا تھا۔ ہجومی تشدد کی شکل میں اس وقت پورے ملک میں اس معاملے پر خوب ہنگامہ ہوا تھا۔ اس سلسلے میں متوفی تبریز انصاری کی بیوی شائستہ پروین کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ انصاری پونے میں مزدوری کرتا تھا اور عید منانے جھارکھنڈ میں اپنے گھر آیا تھا۔