رانچی: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی مینڈھر اسمبلی ضمنی انتخاب میں انتخابی میٹنگ میں شرکت کے لیے رانچی پہنچے۔ جہاں انہوں نے اہانت رسول کے خلاف ہوئے مظاہرے میں پولیس فائرنگ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے متاثرہ خاندان کر سرکار سے قصواروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرنے کا ماطالبہ کیا Owaisi demanded punishment for Mudassar's killers۔
10 جون کو مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کی ذمہ داری بی جے پی اور جے ایم ایم حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کے لوگ پہلے نپور شرما پر کارروائی کرتے تو ایسا واقعہ رونما نہیں ہوتا۔ اس کے بعد ریاستی حکومت بھی پولیس کو کنٹرول نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دو بچوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں۔ حکومت ان پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرے اور جاں بحق افراد کے لواحقین کی حکومتی سطح پر مدد کی جائے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پولیس کی طرف سے گولی چلایا جانا کہیں سے بھی ٹھیک نہیں ہے۔ اس میں جے ایم ایم حکومت اور کانگریس کی ساز باز ہے۔ اویسی نے ضلع انتظامیہ کے رویہ پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ جس طرح سے ضلع انتظامیہ نے انہیں متوفی کے اہل خانہ سے ملنے سے روکا ہے، اس سے کئی سوالات اٹھتے ہیں Both BJP, JMM governments responsible for Ranchi violence, alleges AIMIM chief, Owaisi۔
رانچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت جائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کو نافذ کرکے نریندر مودی حکومت نے ہماری سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ آج بھی ہمیں پاکستان اور چین سے خطرہ ہے۔ اس لیے 45 ہزار فورس کی بھرتی کہیں سے درست نہیں ہے کہ جب کہ ملک میں ایک لاکھ فوج کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا فیصلہ لینے سے پہلے مرکزی حکومت نے کسی سے مشورہ نہیں کیا۔ اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت جائز ہے کیونکہ اس میں نوکری کرنے سے کسی بھی فوجی کو کوئی سہولت نہیں ملے گی۔
مزید پڑھیں:
- Protest Against Nupur Sharma: شانِ رسالت میں گستاخی، رانچی میں احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ، دو ہلاک
- Jalsa Azmat e Mustafa Hyderabad: مسلمانوں کو اپنے اخلاق و کردار کا محاسبہ کرنا ضروری، اسد الدین اویسی
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری ملک کے وزیراعظم سے براہ راست درخواست ہے کہ وہ نوجوانوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔ اس نے نوٹ بندی کے ذریعے کئی لوگوں کو راتوں رات بے روزگار کر دیا۔ اسی طرح کسی کی پریشانی کو سمجھے بغیر لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو مالی اور جسمانی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سب کے باوجود مودی حکومت غلط فیصلے لینے سے باز نہیں آرہی ہے۔