جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع کے علاوہ دارالحکومت رانچی میں بھی کورونا پھیل رہا ہے۔ محکمہ پولیس بھی اس میں شامل ہے۔ جھارکھنڈ پولیس تو پوری طرح سے کورونا کی شکار ہے۔ وہیں آئی آر بی کے فوجی بھی کورونا کی زد میں آگئے ہیں۔
دارالحکومت رانچی سے متصل میسرا کے علاقے میں جہاں آئی آربی کے 250 جوانوں کا کیمپ ایک سرکاری اسکول میں مقیم ہے۔ کیمپ میں مقیم فوجی مستقل دارالحکومت رانچی کے تحفظ میں لگے ہیں اور اب ان فوجیوں پر کورونا انفیکشن کا خدشہ منڈلا رہا ہے۔
اب تک 250جوانوں میں سے 35-40 جوان کورونا مثبت پائے گئے ہیں۔ جن میں سے تین باورچی ہیں۔ قیاس ہے کہ ان باورچیوں کے رابطے میں آنے سے فوجی بھی متاثر ہوئے ہیں۔ جب ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے کی چھان بین کی تو جوانوں نے بتایا کہ صحت کے کسی بھی عہدیدار یا ان کے محکمانہ عہدیداروں نے اس سمت میں ٹھوس اقدامات نہیں کیے ہیں اور نہ ہی کوئی سنجیدگی اختیار کی گئی ہے۔ بار بار شکایات کے باوجود فوجیوں کو اس طرح مرنا چھوڑ دیا گیا ہے۔
بتادیں کہ اس کیمپ میں ابھی بھی دو کورونا مثبت ہیں، جن کی تصدیق ہوگئی ہے، انہیں ابھی تک طبی امداد نہیں دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ یہ 2 جوان دوسرے تمام جوانوں سے بھی رابطے میں ہیں، باتھ روم کے علاوہ بھی متاثرہ جوانوں کی جانب سے اجتماعی طور پر نلکے استعمال کیے جارہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ان جوانوں کو خدشہ ہے کہ اگر کیمپ کی صحیح معنوں میں جانچ پڑتال اور تحقیقات کی جائیں تو 100 فیصد فوجی انفیکشن کا شکار ہوجائیں گے۔ بہت سارے فوجیوں کی صحت خراب ہے۔ سردی اور بخار کی علامات ہیں۔ پھر بھی اس طرف محکمہ صحت کی توجہ ایک بڑی غفلت کی نشاندہی کرتی ہے۔ ریاستی حکومت کو جلد از جلد اس طرف دھیان دینے کی ضرورت ہے بصورت دیگر صورتحال مزید خوفناک ہوگی۔
آئی آر بی کیمپ اسکول کے اندر واقع ہے۔ یہ ایک پرہجوم علاقہ ہے۔ یہاں کے لوگ بھی خوفزدہ ہیں اور عام لوگوں کو بھی انفیکشن کا خطرہ ہے۔ لوگ انفیکشن کے ڈر سے خوفزدہ ہیں۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگ کافی پریشان ہیں۔