جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کیے جانے کے ایک برس بعد جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی نے 5 اگست 2020 کو بھاجپا سرکار کے خلاف احتجاج درج کیا تھا۔
ای ٹی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران نیشنل پینتھرس پارٹی کے چیرمین ہرش دیو سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ بحال ہونے تک جد و جہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے جموں و کشمیر کو دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کیے جانے پر بھاجپا سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’ریاست سے یوٹی کا درجہ یہاں کی عوام کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ اور مذاق ہے۔ اور اس تنزلی کو ہم برداشت نہیں کر سکتے۔‘‘
ہرش دیو سنگھ نے مزید کہا کہ ’’دو سال پرانی ڈوگرہ ریاست جموں کشمیر کو یوٹی میں تبدیل کرنا اور اسکے ٹکڑے کرنا بد قسمتی اور عوام کے ساتھ دھوکہ دہی ہے، کیونکہ ڈوگرہ ریاست کو مہاراجہ ہری سنگھ نے ہندوستان کے ساتھ ضم کیا تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کی عوام کے ساتھ فریب سے کام لیا، ہر بار وعدہ خلافی کی اور عوام کے حقوق چھین لیے۔
انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ ’’جمہوری نظام کے تحت ہم ریاست کی بحالی کی مانگ ہمیشہ دہراتے رہیں گے‘‘
انہوں نے جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ بحال ہونے تک جدو جہد جاری رکھنے کے عزم ظاہر کیا۔